01 جولائی ، 2019
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں بھی گرفتار کر لیا۔
نیب ذرائع کے مطابق پہلے سے زیر حراست سابق صدر آصف علی زرداری کو نیب راولپنڈی کے افسران نے وارنٹ گرفتاری حوالے کیا۔
آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی ملزم ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلے ہی گرفتار ہیں اور ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری پارک لین اسٹیٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے مالک اور شیئر ہولڈر ہیں، اُن پر دیگر ملزمان کی مدد سے پارک لین کی ڈمی فرنٹ کمپنی 'پیراتھنن پرائیویٹ لمیٹڈ' بنانے کا الزام ہے۔
نیب حکام کے مطابق پیراتھنن پرائیوٹ لمیٹڈ کی مدد سے 2009 میں بینکوں سے ڈیڑھ ارب روپے کا فائدہ حاصل کیا گیا اور یہ اضافی رقوم اپنی کمپنی میں بدنیتی پر مبنی ایک جوائنٹ وینچر معاہدے کے ذریعے منتقل کی گئیں۔
نیب حکام کا مزید کہنا ہے کہ آصف زرداری پر پارک لین کمپنی کے اکاؤنٹ استعمال کرنے اور ان میں فراڈ سے لیےگئے قرضوں کی رقوم کے لین دین کا الزام ہے۔
26 جون کو آصف زرداری نے احتساب عدالت میں ضمانت کی درخواست جمع کرائی لیکن بعدازاں انہوں نے ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی، انہیں شبہ تھا کہ انہیں ایک اور کیس میں گرفتار کرلیا جائے گا۔