Time 01 جولائی ، 2019
پاکستان

گاڑی مالکان کو بڑا دھچکا، ٹیکسز میں 600 فیصد تک اضافہ

سندھ کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی فیسیں وفاقی حکومت کے ٹیکسز کے علاوہ ہیں۔ فوٹو: فائل

نئے مالی سال کے آغاز کے موقع پر گاڑی مالکان کو ود ہولڈنگ ٹیکسز کی مد میں 600 فیصد تک اضافے کا بڑا دھچکا لگا ہے۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق نئے مالی سال سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی فیسوں میں تبدیلیوں کا اطلاق ہو گیا ہے جب کہ وفاقی حکومت نے گاڑیوں کی رجسٹریشن سے قبل ود ہولڈنگ ٹیکس کی نئی شرح کا بھی اطلاق کر دیا ہے۔

نئے قوانین کے مطابق 850 سی سی انجن تک کی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس جو پہلے فائلرز کے لیے ساڑھے 7 ہزار اور نان فائلرز کے لیے 10 ہزار تھا اب اسے بڑھا کر فی سیٹ ساڑھے 7 اور 10 ہزار کر دیا گیا ہے یعنی گاڑی میں چار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے تو رقم کو چار سے ضرب دے دیں۔

ایک ہزار سے 1300 سی سی تک کی گاڑیوں پر فائلرز کے لیے 25 ہزار جب کہ نان فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح 40 ہزار فی سیٹ ہو گی یعنی ایک ہزار سے 1300 سی سی گاڑی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں فائلرز کو ایک لاکھ روپے جب کہ نان فائلر کو ایک لاکھ 60 ہزار روپے اضافی دینا ہوں گے۔

اسی طرح 1301 سے 1600 سی سی تک کی گاڑیوں پر فائلر کو 50 ہزار روپے فی سیٹ جب کہ نان فائلرز کو ایک لاکھ روپے فی سیٹ اضافی دینا ہوں گے۔

اعدادو شمار کے مطابق 1601 سے 1800 سی سی تک کی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں فائلرز کو 75 ہزار جب کہ نان فائلرز کو ڈیڑھ لاکھ روپے فی سیٹ دینا ہوں گے۔

محکمہ ایکسائز کے مطابق 1801 سے 2000 سی سی تک کی گاڑیوں پر فائلرز کو ایک لاکھ اور نان فائلرز کو 2 لاکھ روپے فی سیٹ ود ہولڈنگ ٹیکس دینا ہو گا۔

2001 سے 2500 سی سی تک کی گاڑیوں پر فائلرز کو ڈیڑھ لاکھ اور نان فائلرز کو 3 لاکھ روپے اضافی ٹیکس دینا ہو گا۔

2501 سے 3000 سی سی تک کی گاڑیوں پر فائلرز کو 2 لاکھ جب کہ نان فائلرز کو 4 لاکھ روپے فی سیٹ ٹیکس دینا ہو گا۔

تین ہزار سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر فائلرز کو ڈھائی لاکھ اور نان فائلرز کو ساڑھے 4 لاکھ روپے فی سیٹ ٹیکس دینا ہو گا۔

یہی نہیں پانچ سال سے کم عرصے میں گاڑی کی ملکیت ٹرانسفر کروانے کے لیے چار سیٹیوں والی کار پر 851 سے ہزار سی سی کی گاڑیوں کے مالکان اگر فائلر ہیں تو انہیں 20 ہزار اور نان فائلرز کو 60 ہزار ود ہولڈنگ ٹیکس دینا ہو گا۔

ایک ہزار سے 1300 سی سی کی کار کے ٹرانسفر پر فائلرز کو 30 ہزار جب کہ نان فائلرز کو ایک لاکھ روپے اضافی دینا ہوں گے۔

1300سے 1600 سی سی کی گاڑیوں کی ٹرانسفر پر فائلرز کو 12 ہزار 500 فی سیٹ اور نان فائلرز کو 65 ہزار روپے فی سیٹ ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

1600 سے 1800 سی سی گاڑیوں کی ٹرانسفر پر فائلرز کو 18 ہزار 750 روپے فی سیٹ جب کہ نان فائلرز کو ایک لاکھ روپے فی سیٹ دینا پڑیں گے۔

اگر گاڑی 2501 سے 3000 ہزار سی سی کی ہے تو ٹرانسفر کے وقت فائلرز کو 50 ہزار روپے فی سیٹ اور نان فائلرز کو 2 لاکھ 70 ہزار روپے فی سیٹ دینا ہوں گے۔

3000 ہزار سی سی سے زائد گاڑیوں کی ٹرانسفر کے وقت نان فائلرز کو 62 ہزار 500 فی سیٹ جبکہ نان فائلرز کو 3 لاکھ روپے فی سیٹ اضافی دینا ہوں گے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ سندھ کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی فیسیں اس کے علاوہ ہیں، یہ ٹیکسز تو وفاقی حکومت کے خزانے میں جمع کرائے جائیں گے۔

وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ مکیش کمار چاولہ کہتے ہیں کہ ٹیکسوں کے اس بوجھ سے نہ صرف اوپن لیٹر پر اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے استعمال کو فروغ ملے گا بلکہ اسمگل شدہ گاڑیوں کا استعمال بھی بڑھے گا۔

مزید خبریں :