03 جولائی ، 2019
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مہلت ختم ہوتے ہی بے نامی جائیدادوں کی ضبطگی کا عمل شروع کردیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایسٹس ڈیکلیئریشن اسکیم 2019 میں تین جولائی تک توسیع کی گئی تھی جس کی مدت دفتری اوقات تک تھی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد بے نامی جائیدادوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے دفتری اوقات کار ختم ہوتے ہی اثاثے ظاہر کرنے کا ویب پورٹل بھی بند کردیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اثاثہ جات اسکیم سے ایک لاکھ 10 ہزار افراد فائدہ اٹھا چکے ہیں اور مزید 25 ہزار افراد پائپ لائن میں ہیں۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق اثاثہ جات اسکیم سے 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوچکا ہے، گزشتہ سال اسکیم سے 84 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا اور اس اسکیم سے 124 ارب 50 کروڑ روپے کا ریونیو جمع ہوا تھا۔
ایف بی آر کے مطابق بے نامی قوانین سے متعلق موثر نظام بن چکا ہے اور یکم جولائی 2019 سے فعال ہے، ایسٹس ڈکلیئریشن اسکیم میں اثاثے اور اخراجات بتانے والوں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوگی اور ظاہر کردہ اثاثوں کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔