10 جولائی ، 2019
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے ایک موبائل فون لانے والوں پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کردی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں حکام نے انکشاف کیا ہے کہ فنانس بل کے بعد اب ایک موبائل پر بھی ٹیکس دینا ہوگا اور اس کا نفاذ یکم جولائی سے کردیا گیا ہے۔
کسٹم حکام نے بتایا کہ اگر کوئی شخص اب ایک دن کے لیے ملک سے باہر جائے تو واپسی پر موبائل پر کسٹم ڈیوٹی دینا ہوگی۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ملک سے پہلی مرتبہ لایا جانے والا فون رجسٹرڈ کرانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور جو مسافر آئے گا اس کا فون کسی ایک سم پر60 روز چل سکے گا اور اس دوران اگر فون رجسٹرڈ نہ کرایا تو بند ہو جائے گا۔
حکام کے مطابق ایک مرتبہ رجسٹرڈ فون بیرون ملک لے جانے والوں کو دوبارہ ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔
کسٹم حکام نے مزید بتایا کہ موبائل فونز پر 6 ٹیکس سلیبز بنائے ہیں اور 500 ڈالر سے زیادہ کے فون پر زیادہ سے زیادہ 31 ہزار تک ڈیوٹی ہوگی۔
اجلاس میں سینیٹر فیصل جاوید نے تجویز دی کہ موبائل فون پر فکس ریٹ لگائیں اور 2 ہزار روپے فی موبائل ڈیوٹی عائد کریں۔
اس پر کسٹم حکام نے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو ڈیوٹی ہی ختم کردیں، کسٹم کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اجلاس میں سینیٹر رحمان ملک نے مطالبہ کیا کہ بیرون ملک سےلائے جانے والے موبائل کی رجسٹریشن کاسسٹم معطل کیاجائے کیونکہ اس سے اوور سیز پاکستانی اب خوف کا شکار ہوگئے ہیں۔
سینیٹر رحمان ملک کے مطابق اوورسیزپاکستانی اپناموبائل پیچھے جیب میں رکھ کر یا کھانے کے ڈبے میں لاتے ہیں۔
کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بیرون ملک سے فون لانے والوں کو رجسٹریشن سہولت نہیں دی گئی اور بیرون ملک سے فون لانے والوں کے رجسٹریشن کرانے میں بھی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سسٹم نے لوگوں کی زندگی عذاب کردی ہے اور جو اصل کام ہے وہ تو بیچ میں چل رہا ہے۔