14 جولائی ، 2019
وزیراعظم عمران خان نے ریکوڈک کیس میں عالمی بینک کے ٹریبونل کی جانب سے پاکستان پر عائد جرمانے کی چھان بین کے لیے کمیشن بنانے کی ہدایت کر دی۔
گزشتہ روز عالمی بینک کے بین الاقوامی مرکز برائے سرمایہ کاری تنازعات نے ریکوڈک کیس میں پاکستان پر تقریباً 6 ارب ڈالر جرمانہ کیا تھا۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان کے مطابق وزیراعظم نے ریکوڈک کیس کے ناخوشگوار انجام کی چھان بین کے لیے کمیشن بنانے کی ہدایت کر دی ہے۔
اٹارنی جنرل آفس کے مطابق کمیشن ناکامی کی وجوہات اور ذمے داروں کا تعین کرے گا اور حکومت پاکستان سمجھوتے کے لیے ٹیتھیان کاپر کمپنی کے سی ای او کے بیان کو خوش آمدید کہتی ہے، حکومت پاکستان کمپنی سے باہمی فائدے کے لیے بات چیت پر تیار ہے۔
اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت کی مشاورت سے مسقبل کا اقدام کریں گے۔
اٹارنی جنرل آفس کے اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان 700 صفحات کے فیصلہ کا جائزہ لے رہی ہے، حکومت پاکستان، بین الاقوامی قوانین کے تحت قانونی اقدامات کا پورا حق رکھتی ہے اور پاکستان کے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام قانونی اقدامات کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اٹارنی جنرل آفس نے بتایا کہ پاکستان ایک ذمے دار ریاست ہے اور بین الاقوامی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتا ہے اور پاکستان غیرملکی سرمایہ کاروں کے قانونی حقوق، مفادات اور اثاثے کا تحفظ یقینی بنائے گا۔