25 جولائی ، 2019
دوحا: قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ پاکستان سے دعوت ملی تو وہاں ضرور جائیں گے۔
ترجمان طالبان سہیل شاہین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے رسمی طور پر دورے کی دعوت دی گئی تو اسے قبول کر لیں گے اور پاکستان جائیں گے۔
ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہم تو خطے اور ہمسایہ ممالک کے دورے وقتاً فوقتاً کرتے رہتے ہیں، دوسرے ممالک کے ساتھ بھی ہمارے رابطے ہیں، ہم رابطے رکھنا بھی چاہتے ہیں اور پاکستان تو ہمارا ہمسایہ اور مسلمان ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں سے کامیاب مذاکرات کے بعد افغان فریقین کے ساتھ افغان حکومت سے بھی ملیں گے۔
طالبان ترجمان نے بتایا کہ ہم نے افغانستان کے مسئلے کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا ہے، ایک بیرونی اور دوسرا اندرونی، پہلے مرحلے میں جاری مذاکرات اب اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، مذاکرات کامیاب ہو گئے تو دوسرے مرحلے میں تمام افغان فریقین سے بات چیت کریں گے۔
سہیل شاہین نے مزید کہا کہ دوسرے مرحلے میں افغان حکومت بھی ایک فریق کی حیثیت سے شامل ہو سکتی ہے۔
ترجمان طالبان سہیل شاہین کا قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی قیدیوں کے تبادلے کیے اور اب بھی کرتے ہیں، اس میں اگر کوئی کچھ کردار کرنا چاہتا ہے تو یہ اچھی بات ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکا کے دوران کہا تھا کہ افغان امن عمل کے حوالے سے امریکی حکام سے بات ہو چکی ہے، اب طالبان سے ملاقات کروں گا۔