29 جولائی ، 2019
لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں ڈھائی برس پابندی کی سزا بھگتنے والے کرکٹر شرجیل خان کو کرکٹ میں واپسی کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے بحالی پروگرام پر مکمل عمل کرتے ہوئے اپنے جرم کا سب کے سامنے اعتراف کرنا ہوگا۔
پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ کیس میں بائیں ہاتھ کے اوپنر شرجیل خان کو ڈھائی برس کی پابندی کی سزا ملی تھی۔
ان کی یہ سزا 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے لیکن اس سزا کے فوری بعد بھی وہ میدان میں نظر نہیں آئیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کا کہنا ہے کہ شرجیل خان کو پابندی ختم ہوتے ہی کرکٹ میں واپسی کیلئے بحالی نو کے پروگرام پر عمل کرنا ہے اور یہ طریقہ کار پہلے سے ہی طے شدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پر بحالی پروگرام پر عمل کیے بغیر شرجیل کی واپسی ممکن نہیں اور اس پروگرام میں ان کا قوم کے سامنے جرم کا اعتراف کرنا اور معافی مانگنا بھی شامل ہے۔
وسیم خان کے مطابق شرجیل خان نے تاحال اس حوالے سے بورڈ سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سلمان بٹ کو منتخب کرنا سلیکشن کمیٹی کے دائرہ کار میں آتا ہے۔
یاد رہے کہ شرجیل خان نے ایک ٹیسٹ، 25 ون ڈے اور 15 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے، ان پر 2017 میں پابندی لگائی گئی تھی۔