01 اگست ، 2019
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندی عائد کردی۔
عرب خبر رساں ادارے الجریزہ کے مطابق امریکا نے ایران پر مزید دباؤ بڑھانے کے لیے جواد ظریف پر پابندی عائد کی جس کا اعلان امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے کیا گیا۔
امریکی وزارت خزانہ نے جواد ظریف پر پابندی کی وجہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قرار دیا اور کہا کہ جواد ظریف آیت اللہ خامنہ ای کا ایجنڈا پھیلاتے ہیں۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکا کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے خلاف ٹوئٹر پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی اقدام اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ واشنگٹن انہیں اپنے لیے ایک خطرہ سمجھتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ اس پابندی سے متاثر نہیں ہیں، ان کی ایران کے باہر کوئی جائیداد اور مفادات نہیں۔
واضح رہےکہ ایران، امریکا اور برطانیہ کے درمیان تعلقات گزشتہ کئی ہفتوں سے کشیدہ ہیں، برطانیہ نے گزشتہ ماہ جبرالٹر سے ایرانی آئل ٹینکر قبضے میں لیا جس کے جواب میں ایران نے آبنائے ہرمز سے دو برطانوی آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا۔
اس کے علاوہ ایران نے گزشتہ ماہ امریکی سی آئی اے کے جاسوسوں کو پکڑنے اور انہیں پھانسی دینے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔