06 اگست ، 2019
چین نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی فریق کو یکطرفہ طور پر وہاں کی موجودہ حیثیت تبدیل کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
بھارت کی حکومت نے گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چوینگ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پرکشیدگی اور آرٹیکل 370 کو ختم کرنے سے متعلق سوالات پر تحریری جواب میں کہا کہ چین کو کشمیر کی موجودہ صورتحال پر 'شدید تشویش' ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بھارت کی جانب سے لداخ کو مرکز کا حصہ بنانے کا فیصلہ 'ناقابل قبول' قرار دیا۔
ترجمان نے کہا کہ کسی بھی فریق کو یکطرفہ طور پر موجودہ حیثیت کو تبدیل کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
ترجمان کے مطابق کشمیر پر چین کا مؤقف واضح ہے، یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تاریخی مسئلہ ہے اور اس پر عالمی برادری کا بھی اتفاق ہے۔
ترجمان چینی وزرات خارجہ کا لداخ کے حوالے بھارتی اقدام پر کہنا ہے کہ چین نے سرحدی علاقے میں بھارتی مداخلت کی ہمیشہ مخالفت کی ہے اور اس بارے میں ہمارا مؤقف واضح اور مستقل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنا قانون یکطرفہ تبدیل کرکے ہماری خودمختاری کو نقصان پہنچایا، ایسے اقدامات ناقابل قبول اور کبھی قابل عمل نہیں ہوسکتے۔
ترجمان کے مطابق بھارت سرحدی معاملات پر بیان اور عمل میں ہوشمندی کا مظاہرہ کرے اور بھارت چین سے کیے گئے معاہدوں پر قائم رہے، بھارت ایسے کسی بھی عمل سے باز رہےجو سرحدی امور کو مزید مشکل بنادے۔