14 اگست ، 2019
لندن: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے آئین کی شق 370 منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد لندن میں بھارتی حکومت مخالف بڑے مظاہرے سے قبل میٹروپولیٹن پولیس الرٹ ہوگئی۔
پولیس کو صورت حال سے نمٹنے کیلئے تیاری کی حالت میں رکھنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کے اسپیشل ایڈوائزر برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری کی جانب سے 15 اگست کو یوم سیاہ منانے اور دنیا بھر کے ممالک میں بھارتی سفارت خانوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کرکے انڈیا کے زیر قبضہ کشمیر کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کی اپیل کے پیش نظر بھی کیا گیا۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ انہیں 15 اگست کی دوپہر طے شدہ مظاہرے کا علم ہے اور امن و امان برقرار رکھنے کیلئے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔
انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق مظاہرے میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے جوکہ برطانیہ کی تاریخ کا سب سے بڑ ا مظاہرہ ہوگا تاہم پولیس نے تعینات کی جانے والی نفری کی تعداد پر بات کرنے سے انکار کردیا۔
ذرائع کے مطابق 200 سے زائد افسران ہجوم قابو میں رکھنے، روڈ بلاک ہونے یا تصادم کو روکنے کیلئے ڈیوٹی پر ہوں گے۔
15 اگست کے مظاہرے میں تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی برطانوی شرکت کریں گے جوکہ کشمیر ایشو پر بھی شازونادر ہی متحد ہوئے ہیں۔
خالصتان کی حامی دو تنظیمیں اور سیکولر انڈین تنظیمیں بھی اس مظاہرے میں شریک ہوں گی۔