14 اگست ، 2019
لاہور: انڈر 19 ایشیاء کپ کے قومی اسکواڈ میں ’کراچی‘ کا کوئی بھی کھلاڑی جگہ نہ بناسکا۔
انڈر 19 ایشیاء کب 5 سے 14 ستمبر 2019ء تک سری لنکا میں ہوگا جس میں میزبان سری لنکا کے ساتھ پاکستان، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات، نیپال، کویت، افغانستان اور بھارت کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔
ٹورنامنٹ میں پاکستان کی 15 رکنی ٹیم کی قیادت وکٹ کیپر روحیل نذیر کریں گے، حیران کن طور پر ٹیسٹ فاسٹ بولر سلیم جعفر کی سربراہی میں کام کرنے والی 5 رکنی سلیکشن کمیٹی نے ایشیاء کپ اسکواڈ میں کراچی کے ایک بھی کھلاڑی کو موقع نہیں دیا۔
دورہ جنوبی افریقا میں 0-7 سے ون ڈے سیریز جیتنے والے اسکواڈ میں شامل صائم ایوب کو ڈراپ کرکے کوئٹہ کے عبدالواجد بنگل زئی کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا۔
بنگل زئی نے انڈر 19 ون ڈے ٹورنامنٹ کی 5 اننگز میں محض 116 رنز بنائے، اس حوالے سے چیف سلیکٹر سلیم جعفر کا مؤقف ہے کہ دائیں ہاتھ کے بیٹسمین نیٹ پر بڑی عمدہ بیٹنگ کر رہے تھے۔
ایشیاء کپ اسکواڈ میں شامل لاہور کے قاسم اکرم دورہ جنوبی افریقا کے 5 مقابلوں میں77 رنز بنانے کے باوجود اسکواڈ میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔
سلیکشن کمیٹی نے ڈیرہ مراد جمالی کے دائیں ہاتھ کے اسپنر ابو ہریرہ کو بغیر کھیلے منتخب کرلیا جبکہ کراچی کے اسپنر عالیان محمود جنھوں نے انڈر 16 کے ساتھ آسڑیلیا کا دورہ کیا، انہیں نظرانداز کردیا گیا۔
ایشیاء کپ اسکواڈ میں فاسٹ بولر شیراز خان جنھوں نے جنوبی افریقا کے خلاف 3 میچوں میں 5 وکٹیں حاصل کیں، انہیں بھی منتخب نہیں کیا گیا لیکن خیبرپختونخوا کے 18 سال کے محمد وسیم جونئیر جو دورہ جنوبی افریقا میں تین میچوں میں صرف 3 وکٹ لے سکے، انھیں منتخب کرلیا گیا۔
انڈر 19 ایشیاء کپ میں پاکستان کے 10 شہروں سے 15 کھلاڑی منتخب کئے گئے، البتہ پاکستان کرکٹ کی نرسری کہلانے والے کراچی شہر سے ایک بھی کرکٹر کو منتخب نہ کئے جانے پر چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں اور کرکٹ کے حلقوں میں اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کیلئے 14 ٹیسٹ اور39 ون ڈے کھیلنے والے 56 سال کے جونئیر چیف سلیکٹر سلیم جعفر خود کراچی شہر میں رہائش پذیر ہیں جہاں کے نوجوان کرکٹرز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
2004ء میں آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے فاتح کپتان خالد لطیف اور 2006ء میں آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں فاتح ٹیم کے کپتان سرفراز احمد تھے اور دونوں کا تعلق کراچی ہی سے تھا۔