16 اگست ، 2019
دنیا کے کئی ممالک کی طرح جنوبی افریقا نے بھی مقبوضہ کشمیر میں کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنوبی افریقی ہم منصب ڈاکٹر نالیڈی پنڈور سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انہیں مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے افریقی ہم منصب کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں موبائل، انٹرنیٹ اور مواصلات کے تمام ذرائع بند ہیں۔
انہوں نے ڈاکٹر نالیڈی کو بتایا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیر آئینی اقدامات سے خطے کا امن تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے جنوبی افریقا کی وزیر خارجہ کو سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط کے مندرجات سے بھی آگاہ کیا۔
جنوبی افریقا کی وزیر خارجہ نے اس ساری صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ساری صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر نالیڈی پنڈور نے کشمیر کی صورتحال پر اپنے پارلیمنٹیرینز سے رابطہ کر کے پارلیمنٹ سے متفقہ قرارداد لانے کا عندیہ بھی دیا۔
خیال رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کرنے سے متعلق بل راجیہ سبھا میں پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا۔
مودی سرکار نے آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے بھارتی یونین میں شامل کر دیا تھا اور ان اقدامات سے قبل ہی ہزاروں کی تعداد میں اضافی نفری مقبوضہ وادی میں بھیج کر وہاں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 13 روز سے کرفیو نافذ ہونے کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند اور اشیائے خورونوش کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔