20 اگست ، 2019
سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹس ٹوئٹر اور فیس بک نے ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف چینی حکومت کی ایک مہم کے تحت بنائے گئے ایک ہزار اکاؤنٹس معطل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق ٹوئٹر کمپنی نے ریاستی حمایت یافتہ اہم آپریشن کا انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہانگ کانگ میں مظاہرین کے خلاف چینی حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی ایک مہم میں شامل ایک ہزار کے قریب اکاؤنٹس کو حذف کردیا گیا ہے جب کہ اس میں ملوث دیگر اکاؤنٹس کو معطل کردیا ہے۔
اب تک ٹوئٹر کمپنی کی جانب سے 936 اکاؤنٹس حذف کردیے گئے ہیں جب کہ تحقیقات کے نتیجے میں غیر قانونی قرار دیے گئے تقریباً 2 لاکھ اکاؤنٹس معطل کیے جاچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آپریشن کے تحت ان اکاؤنٹس کو معطل کیا جارہا ہے جو سیاسی اختلاف اور منفی پروپیگنڈا کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے ٹوئٹر کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہماری سروس میں رد وبدل اور خفیہ عمل کی کوئی جگہ نہیں، اس قسم کے اکاؤنٹس کمپنی کے طے شدہ بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
کمپنی نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہم اس طرح کے قابل نفرت برتاؤ سے سیکھتے ہوئے عوام کو مزید آگاہی دے سکتے ہیں۔
دوسری جانب فیس بک نے بھی ان اکاؤنٹس، پیجز اور گروپس کو معطل کردیا ہے جو ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف اسی مہم کی معلومات پھیلا رہے تھے اور نفرت انگیزی کو بڑھاوا دے رہے تھے۔
فیس بک نے اب تک 5 اکاؤنٹس، 7 پیجز اور 3 گروپس کو حذف کردیا ہے جو اب تک 17 ہزار صارفین کو ورغلا رہے تھے۔
فیس بک کے مطابق ان اکاؤنٹس پر متعدد مرتبہ مقامی خبریں اور ہانگ کانگ میں احتجاج سے متعلق چیزیں پوسٹ کی گئیں جب کہ اس کے پیچھے کام کرنے والے والوں نے اپنی شناخت چھپانے کی بھی کوشش کی۔