26 اگست ، 2019
بیارٹز: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ کے سامنے ہی ان کی ثالثی کی پیشکش کو ایک بار پھر مسترد کردیا۔
فرانس کے شہر بیارٹز میں جی سیون کانفرنس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کے درمیان سائیڈلائن پر ملاقات ہوئی جس کےبعد دونوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میڈیا بریفنگ کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ مودی نے انہیں بتایا کہ کشمیر میں صورتحال قابو میں ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری گزشتہ رات کشمیر پر بات ہوئی تھی، وزیراعظم مودی سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک اسے حل کرسکتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ وہ پاکستان سے بات کرتے ہیں اور انہیں یقین ہےکہ وہ کچھ کرلیں گے جو بہت اچھا ہوگا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان اپنے اختلافات آپس میں حل کریں گے۔
اس موقع پر بھارتی وزیراعظم مودی نے ایک بار پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا اور ٹرمپ کے سامنے ہی ان کی ثالثی کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام مسائل دوطرفہ ہیں اس لیے کسی تیسرے ملک کو تکلیف نہیں دینا چاہتے۔
مودی نے مزید کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد میں ہی کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان نے غربت کے خلاف اکٹھے لڑنا ہے اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔
واضح رہےکہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا میں صدر ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی پیشکش کی تھی تاہم بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹرمپ کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔
وزیراعظم کے دورہ امریکا کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا جہاں گزشتہ کئی روز سے کرفیو نافذ ہے۔