Time 02 ستمبر ، 2019
پاکستان

’کے الیکٹرک کو بجلی تقسیم کرنے کا لائسنس دیا ہے، بندے مارنے کا نہیں‘

کراچی میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات پر نیپرا کی تحقیقات ابھی جاری ہیں جس کی رپورٹ پارلیمنٹ میں بھی پیش کریں گے: وفاقی وزیر برائے بجلی  — فوٹو: فائل 

وفاقی وزیر برائے بجلی و پیٹرولیم ڈویژن عمر ایوب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کو بتادیا ہے کہ انہیں بجلی تقسیم کرنے کا لائسنس دیا ہوا ہے،  بندے مارنے کا نہیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کراچی میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات پر نیپرا کی تحقیقات ابھی جاری ہیں جس کی رپورٹ قائمہ کمیٹی اور پارلیمنٹ میں بھی پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی پیدوار ترسیل اور تقسیم کے شعبوں میں 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، نئی قابل تجدید توانائی پالیسی کا مسودہ وزیر اعظم کو بھیج دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج درآمدات میں کمی لانا ہے، اگر غیر دستاویزی شعبے کو بھی شامل کر لیا جائے تو پاکستان کی معیشت کا حجم 600 ارب ڈالر ہے۔

یاد رہے کہ کراچی میں مون سون بارشوں میں کرنٹ لگنے کے باعث 25 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ  اسی وجہ سے شہر کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے خلاف کئی مقدمات بھی درج کیے جاچکے ہیں۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا )نے کے الیکٹرک کی ناہلی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث کراچی میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں کا نوٹس لیا تھا اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

مزید خبریں :