06 ستمبر ، 2019
پہلے تو یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ اب پی سی بی مفادات کے تصادم کی وجہ سے پاکستان ٹیم سے وابستہ اسٹاف کو پی ایس ایل میں کام کرنے کی اجازت نہیں دے گا لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
بورڈ سے معاہدے سے قبل مصباح الحق کا پی ایس ایل کی ایک فرنچائز سے معاہدہ ہو چکا تھا، بورڈ نے اپنی نئی پالیسی کا کوئی اعلان نہ کیا بلکہ یہ کہا کہ پالیسی کو ریویو کیا گیا ہے اور فیصلہ کیا کہ مصباح الحق کوچنگ کا اتنا تجربہ نہیں ہے اس لئے انہیں ایکسپوژر دینے کے لئے پی ایس ایل میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
مصباح الحق کو پی ایس ایل کے دوران بورڈ کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دے گا جب کہ ماضی میں مکی آرتھر کو بھی پی ایس ایل کے دوران بورڈ پیسہ نہیں دیتا تھا۔
بورڈ کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کے معاہدےکی شقیں مکی آرتھر سے مختلف نہیں ہیں اس لیے مصباح کو بھی لیگ سے پہلے پانچ دن سے لے کر لیگ کے بعد دو دن تک پاکستان کرکٹ بورڈ معاوضہ نہیں دے گا، وہ اپنی فرنچائز سے معاہدے کے مطابق معاوضہ لیں گے۔
رپورٹس کے مطابق بورڈ مصباح الحق کو بھی مکی آرتھر جتنا معاوضہ دے رہا ہے جو کہ لگ بھگ 30 لاکھ روپے ماہانہ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دو روز قبل سابق کپتان مصباح الحق کو ایک با اختیار شخص بنا دیا، ٹیسٹ میں پاکستان کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کو ہیڈ کوچ تو بنایا ہی گیا انہیں چیف سلیکٹر کی ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں، ان کے ساتھ وقار یونس کو بولنگ کوچ رکھا گیا ہے۔