07 ستمبر ، 2019
دنیا میں پہلی مرتبہ بلیک ہول کی تصویر کھینچنے والے 347 سائنسدانوں کی ٹیم کیلئے سائنس کے سب سے بڑے انعام کا اعلان کیا گیا ہے جسے سائنس کی دنیا کا آسکر ایوارڈ سمجھا جاتا ہے۔
برطانوی رپورٹ کے مطابق 3 ملین ڈالرز کا یہ انعام بنیادی فزکس میں بریک تھرو کا انعام ہے جسے حاصل کرنے والی ٹیم نے 10 اپریل کو ایونٹ ہورائزن ٹیلی اسکوپ کی مدد سے تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک بہت بڑے بلیک ہول کی تصویر کھینچنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ ہارورڈ کے سمتھ سونین سینٹر فار آسٹرو فزکس کی ماہرین نے شپ ڈولمین کی قیادت میں 10 سال کے طویل عرصہ تک اس بلیک ہول کی تصویر کھینچنے کیلئے مسلسل جدوجہد کی تھی۔
یہ بلیک ہول زمین سے 55 ملین نوری سال کے فاصلے پر ہے۔ اس تصویر کے حصول میں سب سے اہم کردار نوجوان امریکی خاتون سائنسدان کیٹی بائومن نے ادا کیا تھا جن کے تیار کردہ ایلگوریتھم کی مدد سے ماہرین یہ تصویر کھینچنے میں کامیاب ہو پائے۔