دنیا
Time 11 ستمبر ، 2019

اب دشمن کے ساتھ وہ ہوگا جو کبھی نہیں ہوا، امریکی صدر ٹرمپ

میں جوہری ہتھیاروں کےاستعمال کی بات نہیں کر رہا لیکن اب دشمن کے ساتھ وہ ہوگا جو کبھی نہیں ہوا، نائن الیون کی یادگاری تقریب سے خطاب— فوٹو: سوشل میڈیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم نائن الیون کے زخموں کو نہیں بھولے، دشمن نے اب اگر ہمارے ملک کا رخ کیا تو ہم ہرجگہ اس کے پیچھے جائیں گے اور اب دشمن کے خلاف ایسی طاقت استعمال کریں گے جو پہلے کبھی نہیں کی گئی۔

پینٹاگون میں نائن الیون کی یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں پہلے ہمارے طے شدہ امن مذاکرات ہونے تھے لیکن امریکی اہلکار اور گیارہ معصوم لوگوں کی ہلاکت کی خبر سنتے ہی میں نے وہ مذاکرات منسوخ کر دیے۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے سمجھا تھا کہ اس حملے سے وہ اپنی طاقت ظاہر کریں گے لیکن انہوں نے تو اپنی کمزوری ظاہر کر دی، پچھلے چاردنوں میں پہلے سے زیادہ بھرپور طاقت سے دشمن کو نشانہ بنایا ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔

امریکی صدر نے وضاحت کی کہ 'میں جوہری ہتھیاروں کےاستعمال کی بات نہیں کر رہا لیکن اب دشمن کے ساتھ وہ ہوگا جو کبھی نہیں ہوا'۔

نائن الیون

11 ستمبر 2001 وہ تاریخ ہے جب دہشت گردوں نے امریکی ترقی کی نشانی ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو حملوں کے لیے منتخب کیا اور نیویارک کے ماتھے کا جھومر ورلڈ ٹریڈ سینٹر لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گیا، لیکن اس کے ساتھ ہی دنیا کی تاریخ بھی بدل گئی۔

نائن الیون کے واقعے کو 18 برس بیت چکے ہیں، لیکن اس حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کی آگ ابھی تک بجھ نہ سکی۔

اس دن امریکی ایئرلائن کے 2 مسافر طیارے 18 منٹ کے وقفے سے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی دونوں عمارتوں سے ٹکرائے تھے، ان واقعات میں 3 ہزار کے قریب افراد جان سے گئے۔

اس حملے کے چند گھنٹوں بعد ہی اُس وقت کے امریکی صدر جارج بش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا عندیہ دیا، جس کا آغاز 7 اکتوبر کو افغانستان میں 'آپریشن اینڈیورنگ فریڈم' کے نام سے کیا گیا، افغانستان میں یہ جنگ اب بھی جاری ہے اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :