پاکستان
Time 19 ستمبر ، 2019

'جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل سعودیہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتا تھا'


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع شہزاد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا۔

 سعودی عرب کے رائل ٹرمینل پہنچنے پر مکہ کے گورنر خالد الفيصل بن عبد العزيز نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔

بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا— فوٹو: عمران خان فیس بک

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی ذوالفقار بخاری، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔

وزیراعظم نے ملاقات میں سعودی آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت بھی کی، وزیراعظم کے دورے میں پاک سعودی اقتصادی تعلقات مزید مضبوط کرنے پر بھی بات ہوئی۔

'میرا مقصد اقوام متحدہ جانے سے پہلے سعودی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا'
پاک سعودی تعلقات نئی سطح پر پہنچ گئے ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی، عمران خان — فوٹو: عمران خان فیس بک

وزیر اعظم عمران خان سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے بھی ملاقات کی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا مقصد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کیلئے جانے سے پہلے سعودی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا، ہمیں مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اجاگر کرنا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ قائد اعظم نے پہلے سے بھانپ لیا تھا مسلمانوں کو بھارت میں حقوق نہیں ملیں گے، آج مودی کے اقدامات سے مسلمانوں کو حقوق نہ ملنا ثابت ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات نئی سطح پر پہنچ گئے ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی، کشمیر میں ہمارے بھائی مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں، کشمیر بین الاقوامی ایشو بن گیا ہے، پوری دنیا کشمیر معاملے پر ہمارے بیانیے کو مان گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ او آئی سی نے کشمیر کے معاملے پر ہماری حمایت کی ہے، اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو پر زور انداز میں اٹھائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں قرضوں کے بوجھ میں دبی معیشت ورثے میں ملی تھی، ہر شعبے میں اصلاحات لا رہے ہیں، کافی مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا رہا، سرمایہ کاری کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کیلئے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے قانونی اصلاحات لا رہے ہیں، ہماری حکومت سرمایہ کاروں کی ترغیب کیلئےکاروبار میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد ایران کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ رہی ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ بھی سعودی عرب میں موجود ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا گزشتہ برس عہدہ سنبھالنے کے بعد سعودی عرب کا یہ چوتھا سرکاری دورہ ہے۔

مزید خبریں :