28 ستمبر ، 2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کے صدر کو ٹیلی فون کال کے اسکینڈل میں نام سامنے آنے پر امریکی نمائندہ خصوصی برائے کیوو کرت واکر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کی گئی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر کو ٹیلی فون کر کے ان پر اپنے سیاسی مخالف جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے لیے دباؤ ڈالا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ڈیموکریکٹس رہنماؤں کے الزامات کو مسترد کیا گیا اور اپنے خلاف مواخذے کی تحریک کو کچرہ قرار دیا گیا۔
ٹرمپ کے ٹیلی فون اسکینڈل سے متعلق افشا ہونے والی معلومات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کرت واکر نے یوکرین کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ کس طرح سے ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبات پر عمل کرنا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کرت واکر کو اگلے ہفتے پیش ہو کر وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
کرت واکر ایک سینئر سفارتکار ہیں اور انہیں سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں نیٹو میں امریکا کا سفیر بھی مقرر کیا گیا تھا۔
کمیٹی کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی جانب سے کمیٹی کے روبرو پیش ہونے سے انکار کو مواخذے کی کارروائی میں رکاوٹ تصور کیا جائے گا۔
تاہم اب اطلاعات ہیں کہ کرت واکر نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے یوکرین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کا بیان سامنے نہیں آیا ہے۔