28 ستمبر ، 2019
کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی جبکہ جاں بحق افراد میں 2 سگے بھائی شامل ہیں۔
کراچی میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کی ناقص حکمت عملی کے باعث ایک بار پھر شہر میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے واقعات پیش آئے ہیں۔
گزشتہ روز شہر میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی جبکہ جاں بحق افراد میں 2 سگے بھائی اور 8 سالہ بچہ بھی شامل ہیں۔
کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے واقعات سائٹ ایریا، اورنگی ٹاؤن، ہجرت کالونی، موسی کالونی، لانڈھی ظفر ٹاؤن اور کورنگی سمیت دیگر علاقے میں پیش آئے۔
کے الیکٹرک نے سائٹ میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا ہے اور ترجمان کے مطابق دورانِ تحقیقات متعلقہ علاقے کے سینئر افسر کو معطل کردیا۔
دوسری جانب شہر کے متعدد علاقوں سے بارش کا پانی اب تک نہیں نکالا جاسکا ہے اور انڈر پاسز میں پانی جمع ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی تھی لیکن اب تیز بارش کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات کم ہوگئے، شام تک کچھ مقامات پر ہلکی بارش یا بوندا باندی کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ٹھٹھہ، بدین اور تھر میں اچھی بارش کے زیادہ امکانات ہیں۔
یاد رہے کہ کراچی میں جولائی کے آخری ہفتے سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 30 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع کا نوٹس لیا تھا اور 19 ہلاکتوں کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دیا تھا۔