جاپان میں ’پیجر‘ کا عہد ختم ہوگیا

پیجر گذشتہ صدی میں نہ صرف جاپان بلکہ دنیا بھر میں پیغام رسانی کیلئے استعمال ہونے والی معروف ڈیوائس تھی، فوٹو: فائل

جاپان میں پیغام رسانی کیلئے استعمال ہونے والی ڈیوائس ’پیجر‘ کا عہد باضابطہ طور پر ختم ہوگیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں پیجر سروس فراہم کرنے والی آخری کمپنی ٹوکیو ٹیلی میسج تھی جس کی جانب سے آج پیجر کی سہولت بند کردی گئی۔

پیجر گذشتہ صدی میں نہ صرف جاپان بلکہ دنیا بھر میں پیغام رسانی کیلئے استعمال ہونے والی معروف ڈیوائس تھی۔

یہ تاروں کے بغیر برقیاتی لہروں کے ذریعے پیغام پہنچانے والی ڈیوائس ہے جس کے ذریعے تحریری اور صوتی پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔

20 ویں صدی میں 50 اور 60 کی دہائی میں ایجاد ہونے والی اس ڈیوائس کو 80 کی دہائی میں عروج ملا۔1996 کے اعداد و شمار کے مطابق اُس وقت ٹوکیو میں پیجر پر ٹیلی میسج کی سروسز استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 12 لاکھ جبکہ پورے جاپان میں ایک کروڑ کے قریب تھی۔

جاپان میں پیجر سروس فراہم کرنے والی آخری کمپنی ٹوکیو ٹیلی میسج کی جانب سے سروس بند کیے جانے سے قبل جاپان میں پیجر کے 1500 صارفین تھے جن میں سے اکثریت صحت کے شعبے سے تعلق رکھتی تھی۔

گذشتہ صدی کی آخری دہائی میں موبائل فون کی آمد کےساتھ پیجر کا استعمال کم ہونا شروع ہوگیا اور رواں صدی میں اسمارٹ فونز کی آمد نے تو پیجر کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔

تاہم برطانیہ میں اب بھی محکمہ صحت کے 1 لاکھ 30 ہزار افراد پیجر کا استعمال کررہے ہیں لیکن 2021 تک مرحلہ وار اسے ختم کردیا جائے گا۔

جاپان میں پوکے بیرو یعنی ’پاکٹ بیل‘ کے نام سے مشہور پیجر کی آخری رسومات بھی ادا کی گئیں جس کا اہتمام ٹوکیو ٹیلی میسج کی جانب سے ریلوے اسٹیشن کے قریب کیا گیا تھا۔

اس موقع پر شہریوں نے پھول رکھ کر پیجر کو خراج تحسین پیش کیا۔کمپنی کی جانب سے پیجر پر آخری پیغام کوڈ کی صورت میں ’1141064‘ بھیجا گیا، جاپانی پیجر کوڈ کے مطابق اس کوڈ کا مطلب ’We Love You‘ ہوتا ہے۔

مزید خبریں :