03 اکتوبر ، 2019
پاکستانی حکام سے افغان طالبان کے وفد کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے وفد کی ملاقات دفتر خارجہ میں ہوئی جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے طالبان وفد کو خوش آمدید کہا۔ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جب کہ 12 رکنی افغان طالبان کے وفد کی قیادت ملا عبد الغنی برادر نے کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان مسئلے کے جلد پرُ امن حل کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کرنے کا وقت ہے اور افغانستان میں مستقل امن کے لیے پاکستان تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھےگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں مستقل امن پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے اور پاکستان کا مؤقف رہا ہے کہ افغانستان کے پیچیدہ مسئلے کا فوجی حل نہیں۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن و مفاہمت کے لیے معاشرے کے تمام شعبوں کی شمولیت واحد راستہ ہے، افغان عوام، نمائندوں، اسٹیک ہولڈرز میں بات چیت مستقل امن کی راہ نکال سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک سال سے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کر رہا ہے اور پاکستان مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کا خواہاں ہے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی اور علاقائی تعاون امن کی راہ ہموار کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلے کا پرُامن حل ہی افغانستان مین دیرپا امن، ترقی اور خوشحالی لاسکتا ہے۔
گزشتہ روز افغان طالبان کا وفد پاکستان پہنچا تھا جب کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمے خلیل زاد بھی اسلام آباد میں موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق طالبان رہنماؤں کی زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات بھی متوقع ہے۔