کھیل
Time 04 اکتوبر ، 2019

پاکستانی جوڈوکا اولمپکس سے 2 فائٹس دور مگر فنڈز نہیں

— شاہ حسین شاہ (بائیں) اپنے والد سابق المپین باکسر حسین شاہ کے ساتھ کھڑے ہیں— فائل فوٹو/فیس بک

جوڈو کا نام آتے ہی جاپان، کوریا، چین، امریکا سمیت کئی یورپی اور ایشیائی ممالک کا نام تو ذہن میں آتا ہے مگر پاکستان کا نام ذہن کے کسی گوشے میں نہیں آتا۔ 

لیکن سابق اولمپین باکسر حسین شاہ کا بیٹا شاہ حسین شاہ  اپنی انتھک محنت اور انتہاہی مشکل مالی حالات کے باوجود جوڈو کے بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے فن کے بل بوتے پر اولمپکس میں کوالیفائی کرنے سے محض دو  فائٹس کی دوری پر ہے۔ 

شاہ حسین شاہ کا کہنا ہےکہ اس کے پاس یہ آخری دو مقابلے کھیلنے کے لیے دبئی یا آسٹریلیا جانے کے لیے صرف سفری اخراجات کی کمی ہے اسی لیے وہ فوری طور پر کسی ایسے ہمدرد کی تلاش میں ہے جو اسے دبئی اور آسٹریلیا جانے کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ خرید کر دے سکے۔

سابق اولمپین باکسر حسین شاہ کو یقین ہے کہ ان کا بیٹا 2020 اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیت کر لا سکتا ہے، لیکن ان کے پاس کوالیفائنگ راونڈ کی راہ میں حائل دو مقابلے کھیلنے جانے کے لیے ہوائی جہاز کے ٹکٹ خریدنے کے پیسے نہیں ہیں۔

جوڈوکا شاہ حسین شاہ نے اب تک پاکستان کے لیے دو عالمی مقابلوں میں میڈلز جیتے ہیں۔ انہوں نے کامن ویلتھ گیمز میں چاندی جب کہ ایشین جوڈو چیمپین شپ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ 

شاہ حسین شاہ کے والد نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بیٹے کی فائٹ کے لیے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیں۔

حسین شاہ کا کہنا ہے کہ "میں پرائم منسٹر عمران خان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بھی ایک اسپورٹس میں ہیں اور سمجھ سکتے ہیں کہ کسی کھلاڑی کے لیے اولمپکس میں جانا کتنا بڑا اعزاز ہے اور اس لیے وہ میرے بیٹے کے فضائی سفر کے اخراجات کا انتظام کرنے کے لیے احکامات جاری کریں۔"

یاد رہے کہ شاہ حسین شاہ نے گزشتہ دنوں اپنی کیٹیگری میں ورلڈ جوڈو چیمپین شپ کا کوارٹر فائنل بھی کھیلا ہے اور اس مقابلے کے بعد وہ عالمی رینکنگ میں 26 درجے ترقی پا کر 57 نمبر پر آگئے ہیں۔

مزید خبریں :