دنیا
Time 14 اکتوبر ، 2019

روسی صدر 12 سال بعد سعودی عرب پہنچ گئے

شاہی محل میں آمد پر روسی صدر ، شاہ سلمان کے ہمراہ موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن 12 سال بعد سعودی عرب کے سرکاری دورے پر دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔

ریاض پہنچنے پر  روسی صدر کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں سلامی دی گئی۔

ریاض کے شاہی محل آمد پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مہمان صدر کا والہانہ استقبال کیا، اس دوران دونوں ممالک قومی ترانے اور سعودی روایتی موسیقی بجائی گئی۔ 

شاہ سلمان اور روسی صدر شاہی محل میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی 

مختصر سی ملاقات کے بعد شاہ سلمان اور روسی صدر کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا انعقاد ہوا جس میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی روسی صدر سے ملاقات

سعودی ولی عہد اور روسی صدر شاہی محل میں — فوٹو: اے ایف پی 

بعد ازاں روسی صدر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے روسی ولادی میر پیوٹن سے گفتگو  میں کہا کہ سعودی عرب اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون سے استحکام کے حصول میں مدد ملے گی۔

روس اور سعودی عرب کے درمیان وفود کے سطح پر بھی مذاکرات ہوئے — فوٹو: اے ایف پی 

صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس اور سعودی عرب خطے اور دنیا میں تنازعات کے حل کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے یمن کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور سعودی ولی عہد نے روس کی جانب سے یمن کی علاقائی سالمیت کے تحفظ اور وہاں جاری بحران کے سیاسی حل کیلئے حمایت کو سراہا۔

روس اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی 20 یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے جن پر سعودی اور روسی حکام نے دستخط کیے تاہم ان سمجھوتوں کی کل مالیت کا اعلان نہیں کیا گیا۔

سعودی عرب اور روس کے حکام مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی 

سعودی اور روسی حکام کے مطابق ان سمجھوتوں کے تحت دونوں ممالک توانائی، خلائی سائنس، مصنوعی ذہانت اور پیٹرو کیمیکلز کے شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔

مزید خبریں :