15 اکتوبر ، 2019
پاکستانی اداکارہ صنم سعید نے فلم ’دُرج‘ پر عائد پابندی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہےکہ جب ہالی وڈ کی تمام فلمیں ملک کے سنیما میں چل سکتی ہیں تو ’دُرج‘ کیوں نہیں؟
یاد رہے کہ اداکار و پروڈیوسر شمعون عباسی کی فلم ’دُرج‘ میں تمام سینسر بورڈ کی جانب سے نازیبا اور خوفزدہ مواد ہونے کے باعث پابندی عائد کی گئی ہے۔
’دُرج‘ کی ریلیز کے لیے ٹیم کی جانب سے درخواست بھی کی گئی لیکن فلم کو ملک کے سنیما گھروں کی زینت بننے کی تاحال اجازت نہیں دی گئی ہے۔
ایسے میں اداکارہ صنم سعید نے فلم پر عائد پابندی پر سوال اٹھاتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں پوچھا کہ کیوں دُرج جیسی فلموں پر پابندی عائد ہوتی ہے؟
اداکارہ لکھتی ہیں کہ اگر ہالی وڈ فلمیں جنسی اشاروں، تشدد اور تاریک عنوانات کے ساتھ ہمارے سنیما میں چل سکتی ہیں تو پھر ہماری آؤٹ آف دی باکس فلمیں جیسے ’دُرج‘ کیوں نہیں چل سکتیں؟
شمعون عباسی کی تجسس سے بھرپور فلم ’دُرج‘ کو 11 اکتوبر کو دنیا بھر میں ریلیز کیا جاچکا ہے جب کہ 18 اکتوبر کو پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کیا جانا تھا جو پابندی کے باعث ریلیز نہ ہوسکی۔
آدم خور انسانوں کی کہانی پر مبنی فلم کو شمعون عباسی اور پروڈکشن ٹیم نے حقیقی رنگ دینے کے لیے کئی ماہ ریسرچ کی اور انہوں نے کافی وقت دنیا سے الگ تھلگ غاروں میں رہنے والے انسانوں کے ساتھ گزارا تاکہ اِن کے طرز زندگی کو صحیح روپ میں دکھا سکیں۔