شہزادہ ولیم، وقار یونس سے گفتگو کے دوران کیوں جذباتی ہوئے؟

وقار یونس نے بتایا کہ شہزادہ ولیم کرکٹ کھیلنے کیلئے جاگرز پہن کر آئے اور کہا کہ میں میچ کی تیاری سے آیا ہوں— فوٹو: وقار یونس ٹوئٹر

برطانوی شاہی خاندان سالہا سال سے کرکٹ سے گہری دلچسپی رکھتا ہے، ٹینس اور گھڑ سواری بھی اس خاندان کے خون میں رچی بسی ہوئی ہے۔

جمعرات کو برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے قومی کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کے دورے کے موقع پراس کھیل سے اپنے والہانہ لگاؤ کی جھلک دکھائی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس ان لمحات کو یادگار اور دلچسپ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں شاہی جوڑا کھلاڑیوں سے گھل مل گیا۔

سابق کپتان اور تاریخ کے عظیم فاسٹ بولر وقار یونس نے بتایا کہ شہزادہ ولیم کرکٹ کھیلنے کیلئے جاگرز پہن کر آئے اور کہا کہ میں میچ کی تیاری سے آیا ہوں البتہ انہیں کرکٹ سے زیادہ ٹینس کھیلنے کا شوق ہے۔


وقار یونس نے بتایا کہ شہزادہ ولیم نے لارڈز میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈ کپ فائنل کے حوالے سے مجھ سے کھل کر بات چیت کی، گفتگو کرتے ہوئے وہ جذباتی ہوگئے انہوں نے کہا کہ یہ یادگار میچ تھا جسے میں نہیں بھول سکتا، میں نے لارڈز میں کئی میچ دیکھے ہیں لیکن یہ سنسنی خیز میچ کبھی نہیں بھول سکتا۔

وقار یونس نے کہا کہ ’میں نے ولیم کو بتایا کہ میں ملکہ برطانیہ اور آپ کی والدہ لیڈی ڈیانا سے بھی مل چکا ہوں لیکن آپ سے میری پہلی ملاقات ہے۔ شہزادے نے قومی اکیڈمی کے بارے میں پوچھا کہ اس کی کیا حیثیت ہے؟ میں نے بتایا کہ 20 سال سے یہ پاکستان کرکٹ کے ٹیلنٹ کو گروم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے‘۔

سابق کپتان نے کہا کہ شہزادے نے پاکستان میں کھیلوں کی تاریخ کے بارے میں پوچھا تو میں نے ہاکی اور اسکواش کے بارے میں انہیں بتایا،انہیں بتایا گیا کہ جہانگیر خان اور عمران خان سمیت کئی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی پاکستان کا پرچم کھیلوں کے ذریعے بلند کر چکے ہیں۔

وقار یونس نے کہا کہ ’میں نے شہزادہ ولیم کا پاکستان آنے پر شکریہ ادا کیا اور ان سے کہا کہ آپ نے یہاں آکر پاکستان کی ساکھ اور سافٹ امیج میں اضافہ کیا ہے، میں بھی سڈنی میں رہتا تھا اب میں بھی سڈنی سے پاکستان آگیا ہوں۔ شہزادہ ولیم نے پوچھا آپ پاکستان آکر کیا کررہے ہیں تو میں نے بتایا کہ میں پاکستان ٹیم کا بولنگ کنسلٹنٹ ہوں اور پاکستان اب ایک مختلف ملک ہے جس میں نوجوانوں کے رول ماڈل عمران خان ملک کے وزیر اعظم ہیں‘۔

تحقیق کے مطابق لارڈز میں ہونے والے ٹیسٹ میچوں میں ملکہ برطانیہ کھلاڑیوں سے ملا کرتی تھیں اور ہر کھلاڑی کیلئے ملکہ سے ملاقات والی تصویر نایاب تصاویر میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔

سنہ 1971 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان انتخاب عالم لارڈز ٹیسٹ کے دوران اپنے کھلاڑیوں کا تعارف ملکہ برطانیہ سے کروا رہے تھے۔ اس ٹیم میں ایک 18 سالہ نوجوان بھی شامل تھا جو اس دورے میں پہلی بار پاکستانی ٹیم میں منتخب ہوا تھا۔

عمران خان کی ملکہ برطانیہ سے مصافحے کی تصویر آج اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن میں لگی ہوئی ہے— فوٹو: فائل

یہ نوجوان آنے والے برسوں میں دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز کے طور پر پہچانا گیا اور پھر اپنے ملک کا وزیراعظم بھی بنا۔ اس وقت کا نوجوان کرکٹ کی دنیا میں حکمرانی کرکے اب پاکستان میں سب سے بڑے منصب وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہے۔

عمران خان کی ملکہ برطانیہ سے مصافحے کی تصویر آج اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن میں لگی ہوئی ہے۔

قومی کرکٹ اکیڈمی کا دورہ کرتے ہوئے یہ بات واضح طور پر دکھائی دی کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن اس کھیل سے گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق شہزادہ ولیم کرکٹ کے اچھے کھلاڑی دکھائی دیے انہوں نے کرکٹ کھیلتے ہوئے فاسٹ بولر حسن علی کو چھکا مار دیا۔

کیٹ مڈلٹن نے اعتراف کیا کہ وہ کرکٹ سے دلچسپی رکھتی ہیں لیکن انہیں اس کھیل کی باریک بینی کا زیادہ علم نہیں ہے۔

ماضی کے عظم فاسٹ بولر وقار یونس کو شہزادہ ولیم اچھی طرح جانتے تھے انہوں نے وقار یونس سے کرکٹ پر کھل کر بات چیت کی۔

یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ شاہی جوڑا پاکستان کرکٹ بورڈ کا مہمان بنا۔ سنہ 1997 میں ملکہ برطانیہ نے دوسری مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا تو اس موقع پر راولپنڈی میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا تھا۔

ملکہ برطانیہ پنڈی اسٹیڈیم آئیں جہاں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے ان کا روایتی تعارف کروایا گیا۔

رواں برس مئی میں انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران کپتانوں کو بکنگھم پیلس میں بھی ملکہ برطانیہ سے ملنے کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے— فوٹو: فائل

رواں برس مئی میں انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران کپتانوں کو بکنگھم پیلس میں بھی ملکہ برطانیہ سے ملنے کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔

پاکستانی کپتان سرفراز احمد ملکہ برطانیہ سے ملاقات کو اعزاز سمجھتے ہیں۔ سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ملکہ تمام کپتانوں سے ملیں اور ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

اس موقع پر شہزادہ ہیری بھی موجود تھے جنہوں نے سرفراز سے پوچھا کہ آپ کیا کرتے ہیں؟ اس پر سرفراز نے انہیں بتایا کہ وہ وکٹ کیپر بیٹسمین ہیں جس پر شہزادہ ہیری نے کہا کہ وہ انہیں کسی دن بولنگ کروائیں گے۔

پاکستانی کپتان سرفراز احمد ملکہ برطانیہ سے ملاقات کو اعزاز سمجھتے ہیں— فوٹو: فائل

سرفراز احمد کا جواب تھا ضرور،، لیکن حیران کن طور پر اس بار پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سرفراز احمد کو قومی اکیڈمی مدعو ہی نہیں کیا۔

قومی اکیڈمی میں امپائرنگ کے فرائض سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے انجام دیے، حسن علی کی ایک گیند پر برطانوی شہزادہ ولیم نے چھکا لگایا، ایک گیند پر حسن علی نے برطانوی شہزادے کو آؤٹ کیا لیکن امپائر وقار یونس نے اس گیند کو نو بال قرار دے دیا۔

چیئرمین کرکٹ بورڈ احسان مانی اور اسکول کے بچوں نے اکیڈمی میں مہمانوں کا استقبال کیا۔

برطانوی شاہی جوڑے کی کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کروائی گئی، کھلاڑیوں میں حسن علی، اظہرعلی، شاہین آفریدی، ثناء میر، عروج ممتاز اور عائشہ ظفر شامل تھے۔

مزید خبریں :