Time 22 اکتوبر ، 2019
پاکستان

حکومت نے زبردستی کی تو پورا ملک جام کر دیں گے: عطاء الرحمٰن

فوٹو: فائل

جے یو آئی ایف کے رہنما سینیٹر عطاء الرحمٰن نے کہا ہے کہ آزادی مارچ روکنے کے لیے لگائے کنٹینروں کو اُڑا کر رکھ دیں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اجیت دول پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، اس سے مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات کس تناظر میں ہوئی، مولانا فضل الرحمٰن اقتدار کے لالچ میں اسلام آباد پر یلغار کر رہے ہیں۔

مولانا عطاء الرحمٰن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ اجیت دول کی تصویر 2013ء کی ہے۔

آزادی مارچ کو روکنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سینیٹر عطاء الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صرف اپنے حلقے مٹہ کے لوگوں کو روک کر دکھائیں، آزادی مارچ کو روکنے کے لیے لگائے گئے کنٹینروں کو اڑ کر رکھ دیں گے اور اگر حکومت نے زبردستی کی تو صرف اسلام آباد نہیں پورا ملک جام کردیں گے۔

ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ن لیگ کے تمام قافلے آزادی مارچ کا حصہ بنیں گے، کسی منتخب حکومت کو جتھوں، احتجاج یا دھرنوں سے ختم کرنے کے حق میں نہیں ہیں لیکن ناانصافیوں کا سلسلہ جاری رہا تو ن لیگ دھرنے کا حصہ بھی بن جائے گی، ضرورت پڑے تو اس اسمبلی میں ایک سیکنڈ نہیں رہنا چاہیے۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن زیرک سیاستدان ہیں، انہیں سوچنا چاہیے  کہ ان کے آزادی مارچ سے کشمیر سے فوکس ہٹا ہے، اس کا فائدہ کسے ہوا ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ احتجاج ضرور کریں لیکن حالات بھی دیکھیں، پاکستانی کشمیر کے لیے سڑکوں پر نکل رہے ہیں مگر مولانا اقتدار کے لیے نکل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا 10 سال کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے مگر 10 بار بھی کشمیر کا لفظ منہ سے نہیں نکالا۔

علی محمد خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان مدت پوری کریں گے، آئینی طور پر وزیراعظم صرف دو طریقوں سے جاسکتے ہیں، ایک یہ کہ وہ اپنی مدت پوری کرلے اور دوسرا اس کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے۔

مزید خبریں :