22 اکتوبر ، 2019
امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بریڈ شرمین کی سربراہی میں امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر اراکین کانگریس نے امریکی وزیر خارجہ کی نائب ایلس ویلز سے سخت سوالات کیے۔
ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ کشمیرکی صورتحال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے،5 اگست سے 80 لاکھ کشمیری روز مرہ کی سہولیات سے محروم ہیں،انٹرنیٹ اورٹیلی فون سروس کھولنے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بھارت سے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین بریڈ شرمین نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ۔
بریڈ شرمین نے سوال کیا کہ کیامقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے؟ جس پر ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ امریکا اس حوالے سے کوئی پوزیشن نہیں لے رہا ،ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں سفارت کاروں کو لے جانے کیلئے بھارتی حکومت سے بات کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، وادی میں بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔
مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون سروس اور انٹرنیٹ بند ہے جبکہ گزشتہ روز عارضی طور پر موبائل فون سروس کچھ علاقوں میں بحال کی گئی تھی۔