24 اکتوبر ، 2019
نواز شریف کی سروسز اسپتال لاہور میں طبیعت پھر خراب ہوگئی ، خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 20 ہزار سے کم ہوکر چھ ہزار پر آگئی۔
وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ مسئلہ پلیٹیلیٹس کے ٹوٹنے کا ہورہا ہے ، انہیں قوت مدافعت کو متاثر کرنے والی بیماری ہے ، شریف فیملی بیرون ملک سے کوئی ڈاکٹر بلوانا چاہے ہم اسے بھی بلوالیں گے ، ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کا بون میرو بالکل درست ہے ، نواز شریف کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے انجیکشن لگائے جارہے ہیں ۔
لاہور کے سروسز اسپتال میں انہیں مسلسل ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا جارہا ہے۔ جمعرات کی صبح خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 20 ہزار تک پہنچی تھی جو شام میں گرکر پھر 6 ہزار رہ گئی۔
نواز شریف کا طبی معائنہ معائنہ کرنے والے میڈیکل بورڈ کےسربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمود ایازکاکہنا ہے کہ تلی کے بے ترتیب کام کرنے کی وجہ سے پلیٹیلیٹس ٹوٹ رہے ہیں، نواز شریف کو پلیٹیلیٹس کے میگا یونٹ لگانے کا فائدہ نہیں، پلیٹیلیٹس لگ بھی جائیں تو پھر ختم ہو جائیں گے، نواز شریف کی قوت مدافعت بڑھانے کیلئے انجیکشن لگائے جارہے ہیں، تین سے چار روز تک انجیکشن کا رسپانس ٹائم دیکھیں گے،جس کے بعد دوبارہ پلیٹیلیٹس لگانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
مرض کی تشخیص کرلی گئی
نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی ابتدائی طور پر تشخیص کر لی گئی ہے۔
پروفیسر محمود ایاز نے بتایا کہ نواز شریف کی تلی کے بے ترتیب کام کرنے سے پلیٹلیٹس ٹوٹ رہے ہیں۔
طب کی زبان میں اس بیماری کو Immune thrombocytopenic purpura (آئی ٹی پی) کہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کو ایک دوا شروع کرا دی گئی ہے جب کہ دوسری دوا پورے جسم کے اسکین کے بعد شروع کرائی جائے گے۔
ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا امید ہے تین سے چار روز میں نواز شریف کی طبیعت میں بہتری آئے گی۔
میڈیکل بورڈ کا صحت سے متعلق نیا فیصلہ
دوسری جانب نواز شریف کیلئے قائم میڈیکل بورڈ کی میٹنگ ہوئی جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آئی ٹی پی کی دوائی کے بعد نواز شریف کے بلڈ سیلز بڑھ گئے اور ان کے پلیٹیلیٹس کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی۔
تاہم شام میں ایک بار پھر نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد گر کر 6 ہزار کی تشویشناک سطح پر پہنچ گئی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس، طبی کیفیت اور عارضے کی تفصیل بیرون ملک ماہرین کو بھجوادی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی صحت کے حوالے سے پوری قوم تشویش میں مبتلا ہے، ان کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد پھر 6 ہزار کی تشویشناک سطح تک گرچکی ہے۔
عطاء تارڈ نے بتایا کہ نوازشریف کو لاحق عارضے کی تشخیص کیلئے مختلف ٹیسٹ کیے جارہے ہیں، طبی معائنہ کے بعد میڈیکل بورڈکی تجویز کردہ ادویات اور انجیکشن نوازشریف کو دیے جارہے ہیں۔
پس منظر
واضح رہےکہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔
نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے 3 میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے جب کہ ان کے علاج و معالجے کیلئے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا۔
سابق وزیراعظم کے طبی معائنے کیلئے 6 رکنی میڈیکل بورڈ بنایا گیا ہے جس کے سربراہ سمز کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز ہیں۔
دیگر ارکان میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ،ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔
میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ احتساب عدالت کی جانب سے انہیں العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔