28 اکتوبر ، 2019
خیبرپختونخوا حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے ڈنڈا بردار کارکنوں کو اسلام آباد جانے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا۔
گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کا آغاز مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ہوچکا جبکہ دیگر شہروں سے بھی قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔
وہیں اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے جے یو آئی کو سندِ عدم اعتراض (این او سی ) جاری کیا ہے تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے جے یو آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امن و امان سے متعلق اجلاس کے بعد صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نےمعاہدےکےتحت اپوزیشن کوجلسہ کی اجازت دی ہے، صوبائی حکومت معاہدے کی توثیق کرے گی لہٰذا آزادی مارچ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اطلاعات مل رہی ہیں کہ کچھ لوگ غلیل اور ڈنڈے ساتھ لے کر جائیں گے، غلیل اور ڈنڈا فورس کو خیبرپختونخوا سے نہیں جانے دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ آزادی مارچ کے شرکاء 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے جہاں معاہدے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی اور حکومت کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کرے گی۔