01 نومبر ، 2019
گلگت: وزیراعظم عمران خان نے جمعیت علمائے اسلام ف کے آزادی مارچ کے حوالے سے کہا کہ دیکھنا ہے آزادی مارچ والے کس سے آزادی لینے آئے ہیں۔
گلگت میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک طرف آج گلگت کی آزادی منائی جا رہی ہے اور دوسری طرف آزادی مارچ والے اسلام آباد میں جمع ہیں، دیکھنا ہے کہ آزادی مارچ والے کس سے آزادی لینے آئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا اگر پیپلز پارٹی والوں سے پوچھیں کہ آپ یہاں کیوں جمع ہیں تو وہ مہنگائی کی بات کریں گے، ن لیگ والوں سے پوچھیں تو انہیں تو پتہ ہی نہیں ہو گا اور جے یو آئی والے کہیں گے کہ یہودی اسلام آباد پر قبضہ کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے، فضل الرحمان کے مارچ کو دکھا کر بھارتی میڈیا بہت خوش ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ فضل الرحمان بھارتی شہری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام کو ووٹ لینے اور پیسے کے لیے استعمال کرنا اسلام کو نقصان پہنچاتا ہے اور مولانا فضل الرحمان کو دیکھ کر اسلام کی طرف تو کوئی نہیں آئے گا البتہ لوگ اسلام چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام تو مسلمانوں کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے لیکن فضل الرحمان کا اسلام تو ڈیزل کے پرمٹ اور کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر بک جاتا ہے۔
لبرل ازم تو بلاول کے قریب سے بھی نہیں گزری: وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ یہ جو اسلام آباد میں ایک گلدستہ اکٹھا ہوا ہے ان میں اچکزئی بھی بلوچستان سے آ گیا ہے جو جے یو آئی کی مخالفت کرتا رہا ہے، بلاول جو اپنے آپ کو لبرل کہتا ہے، وہ لبرل صرف ایک طرح ہے کہ لبرلی کرپٹ ہے باقی تو لبرل ازم اس کے قریب سے بھی نہیں گزری۔
انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان بن چکا ہے اس لیے سب بیروزگار اور سیاسی یتیم اکٹھے ہو گئے ہیں، جب تک ان کا دل کرے بیٹھے رہیں، اگر کھانا ختم ہو گیا تو ان کے لیے تھوڑا کھانا بھی بھجوا دیں گے لیکن کسی کو این آر او نہیں ملے گا کیونکہ میں نے 22 سال تک جدوجہد ہی کرپشن کے خلاف کی ہے۔
ان کا کہنا تھا پچھلے 10 سالوں میں جب یہ گلدستہ حکومت کر رہا تھا تو ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے سے 30 ہزار ارب روپے ہو گیا، ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں تھا کہ کدھر گیا یہ پیسہ، جیسے جیسے ہماری حکومت آگے بڑھ رہی ہے ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ زیادہ تر پیسہ ان لوگوں کی جیبوں میں گیا، ہنڈی اور ہوالے کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔
دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے لیکن میں نے انہیں نہیں چھوڑنا: عمران خان
عمران خان نے کہا کہ کبھی سنا ہے کہ ایک ملک کے تین بار کے وزیراعظم کے بیٹے لندن میں اربوں روپے کے فلیٹس میں رہتے ہوں، شہباز شریف کا بیٹا اور داماد بھی ملک سے باہر بھاگے ہوئے ہیں، اگر چوری نہیں کی تو حساب دو۔
ان کا کہنا تھا ہم نے گزشتہ برس جتنا ٹیکس اکٹھا کیا اس کا آدھا پچھلی حکومتوں کے لیے ہوئے قرضوں کی قسطیں ادا کرنے پر خرچ ہو گیا تو ہم کس طرح سے عوام پر پیسہ لگاتے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک انہیں سزائیں نہیں ملیں گی اور یہ لوگ عوام کے سامنے مثال نہیں بنیں گے تو تب ہی لوگ سیاست میں کرپشن کرتے ہوئے ڈریں گے.
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا یہ لوگ اس لیے جمع ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ کہیں اِن کا نمبر بھی نہ لگ جائے، سب غور سے سن لیں دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے لیکن میں نے انہیں نہیں چھوڑنا۔
کشمیر کو آزاد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا: وزیراعظم
قبل ازیں گلگت میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے ڈوگر راج کے خلاف جنگ لڑی، مسلمان اللہ کے سوا کسی اورکے سامنے نہیں جھکتا، دس سال کے اندر دو سپر طاقتوں نے مسلمانوں کے آگے گھٹنے ٹیکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، ہمیں پاکستان کو مدینہ کی ریاست کے اصولوں کے مطابق بنانا ہے، جتنا ہم عدل و انصاف پر زوردیں گے اتنی ہی برکت ملک میں آئے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ غیرت مند انسان اللہ کے سوا کسی کی غلامی قبول نہیں کرتا، انشاء اللہ یہی قوم دنیاکےسامنے ایک مثال بنےگی۔
وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے کشمیریوں کے انسانی حقوق چھین لیے اور تین ماہ سے کرفیو لگایا ہوا ہے، کشمیریوں کیلئے پیغام ہے کہ دنیا بھر میں آپ کا سفیر بن کر جاؤں گا، اگر آپ لوگوں نے جنگ نہ لڑی ہوتی تو آپ بھی مودی کے ظلم کا شکار ہوتے، مقبوضہ کشمیر میں انسانوں کو جانوروں کی طرح بند کرکے رکھا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مودی نے 5 اگست کو اپنی آخری پتا کھیل لیا،کرفیو اٹھے گا تو لوگوں کا سمندر آئے گا، میں کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑوں گا، ان کا وکیل بنوں گا اور اب کشمیر کو آزاد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔