Time 04 نومبر ، 2019
پاکستان

مولانا نے وزیراعظم کیلئے ’گو شیطان گو‘ کے نعرے لگانے سے روک دیا

فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاک فوج کو سب کے لیے محترم قرار دیا۔

مولانا فضل الرحمان کے خطاب کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی کا کوئی رہنما کنٹینر پر موجود نہ تھا۔

کنٹینر سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف گو شیطان گو کا نعرہ لگایا گیا تو مولانا فضل الرحمان نے نعرہ لگانے والے کو ہاتھ کے اشارے سے روکتے ہوئے کہا کہ چپ کرو گالی نہ دو تاہم کنٹینر ہی سے گو نیازی گو کے نغمے لگائے گے اور پشتو زبان میں عمران خان کے خلاف ترانے پڑھے گے۔

دھرنے کے شرکاء نے اپنے قائد مولانا فضل الرحمان کے ہاتھ پر بیت کرتے ہوئے کہا کہ قائد حکم کریں تو ہم اپنی جان بھی قربان کر دیں گے۔

اتوار کے رات ساڑھے 9 بجے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے لیے کنٹینر پر سامنے آئے تو بعض شرکاء کنٹینر کے قریب آ گئے تاہم بیشتر نے اپنے خیموں کے قریب لگی دو بڑی اسکرینوں پر مولانا فضل الرحمان کا خطاب سنا۔

خطاب کے دوران محمود خان اچکزئی اور شاہ اویس نورانی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی رہنما کنٹینر پر موجود نہ تھا۔

مولانا نے خطاب کے دوران پاک فوج کا ذکر کرتے ہوئے سب سے پہلے کہا کہ ہماری فوج ہمارے لیے محترم ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے عوام کے ووٹ کی عزت ہونے کی بات کی جس پر ساتھ کھڑے محمود خان اچکزئی نے تالی بجا کر پشتو زبان میں دھرنے کے شرکاء کو تالیاں بجانے کی ہدایت کی۔

اپنے خطاب کے آخر میں مولانا نے پشتو زبان میں بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے دھرنے میں نماز عشاء کی اذان مولانا فضل الرحمان کے خطاب کے بعد رات ساڑھے دس بجے دی گئی جس کے بعد شرکاء نے نماز ادا کی۔

مزید خبریں :