آنکھوں کے اندر ٹیٹو بنوانے والی لڑکی کی بینائی متاثر

فوٹو: بشکریہ میٹرو یوکے

جسم گدوانے کے بارے میں تو آپ نے سنا ہی ہوگا لیکن کیا آپ نے کبھی آنکھوں کے اندر ٹیٹو بنوانے کے بارے میں سنا ہے؟

ہم آپ کو ایک ایسی لڑکی کے بارے میں بتائیں گے جنہوں نے حال ہی میں اپنے شوق کو پورا کرنے کے لیے آنکھوں کے اندر ٹیٹو بنوایا اور یہ شوق ان کو بھاری پڑ گیا۔

آنکھ کے اندر ٹیٹو بنوانے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ انسان کی آنکھ کے اندر سفید حصے پر (اِنک) سیاحی کے ذریعے سفید رنگ کو تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

فوٹو: بشکریہ میٹرو یوکے

حال ہی میں ایک لڑکی نے آنکھ کے اندر ٹیٹو بنوانے کا سوچا اور اس عمل کو کرانے کے بعد یہ تین ہفتوں تک  بینائی سے محروم ہوگئی تھی۔

آسٹریلیا کے شہر برسبین کی 24 سالہ امبر لیوک جنہوں نے اپنے جسم پر تقریباً 200  ٹیٹو بنوارکھے ہیں اور اس کے علاوہ انہوں نے اپنے جسم میں بے شمار تبدیلیاں بھی کروائی ہیں، ان تمام ٹیٹو اور تبدیلیاں کرانے میں انہوں نے کل 37 ہزار ڈالر کی رقم خرچ کی۔

امبر کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو ہمیشہ اس کام سے منع کرتی تھیں۔

24 سالہ امبر لیوک کی ٹیٹو اور جسم پر متعدد تبدیلیاں کرانے سے قبل۔فوٹو: بشکریہ میٹرو یوکے 

امبر نے آسٹریلوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اس عمل میں 40 منٹ لگے اور میں بتا نہیں سکتی کہ آنکھوں کے اندر کا سفید رنگ تبدیل کر کے نیلا کرنے کے بعد مجھے کتنی خوشی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میری آنکھوں میں جب اِنک ڈال کر یہ عمل کیا جارہا تھا تو مجھے تکلیف ہوئی مگر میں اس کی پرواہ نہیں کرتی، اگر یہ عمل ٹھیک طریقے سے کیا جاتا تو میں اندھی نہیں ہوتی مگر بدقسمتی سے میری آنکھوں میں زیادہ سیاحی جانے کی وجہ سے میں تین ہفتوں کے لیے اندھی ہوگئی تھی جو کہ میرے لیے کافی مشکل تھا۔

فوٹو: بشکریہ میٹرو یوکے 

امبر کی والدہ نے بتایا کہ انہیں ٹیٹو بنوانے کا شوق کافی پہلے سے تھا اور انہوں نے اپنا پہلا ٹیٹو 16  سال کی عمر میں بنوایا تھا کیونکہ اس دوران اسے ڈپریشن ہوگیا تھا اور امبر کو لگتا تھا کہ ٹیٹو بنوانے سے اس کا ڈپریشن کم ہوتا ہے۔

مزید خبریں :