07 نومبر ، 2019
صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں اسموگ کی شدت میں اضافے کے باعث معمولاتِ زندگی متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور میں اسموگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران اسموگ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
محکمہ ماحولیات کے حکام نے بتایا کہ اسموگ بھارتی شہر جالندھر سے آرہی ہے، جالندھر میں فصلوں کی باقیات جلائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ہوا کا رُخ تبدیل ہو کر بھارت سے لاہور کی طرف آرہا ہے۔
لاہور میں اسموگ کے باعث شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے اور لوگوں کو سانس لینے میں بھی شدید دشواری پیش آرہی ہے۔
شدید اسموگ کے باعث پنجاب محکمہ تعلیم نے آج لاہور کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی اسموگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلی پنجاب نے محکمہ زراعت کو فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے خلاف قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات نے بتایا کہ لاہور میں رات گئے ہونے والی بارش سے مزید اسموگ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں اسموگ نہیں بھارتی علاقے میں فصلوں کے جلنے کا دھواں پھیل رہا ہے تاہم کُھل کر بارش ہونے پر ہی اسموگ کی شدت میں کمی آ سکتی ہے جب کہ آج اور کل بارش کا امکان ہے۔