08 نومبر ، 2019
پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کی 45 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط ملنے کی راہ ہموار ہوگئی۔
آئی ایم ایف نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق پاکستان میں معاشی استحکام بحال ہو رہا ہے، مہنگائی میں کمی کا امکان ہے، مشکل حالات کے باوجود قرض پروگرام پر بہتر عمل درآمد کیا جارہا ہے، معاشی استحکام کے لیے پالیسیوں پر فیصلہ کن عمل درآمد ضروری ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مارچ 2020 تک دہشت گردی، منی لانڈرنگ روکنے کے اضافی اقدامات کرنا ہوں گے، آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ پاکستان کو 45 کروڑ ڈالرز کی دوسری قسط جاری کرنے کی منظوری دے گا۔
آئی ایم ایف کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سہ ماہی جائزہ مذاکرات مکمل ہوگئے۔ مذاکرات کے اختتام پر اسٹاف لیول معاہدہ طے پا چکا ہے۔ پاکستان نے پہلی سہ ماہی کی تمام شرائط پوری کی ہیں۔ اصلاحاتی شرائط پرعمل درآمد جاری ہے اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے مثبت اثرات آرہے ہیں جس سے معاشی استحکام بحال ہو رہا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اندرونی اور بیرونی خسارے کم ہورہے ہیں،آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے جس سے شرح سود میں کمی کا امکان ہے، ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ طے کررہی ہے، مرکزی بینک کے زرمبادلہ میں توقع سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہورہا ہے، ٹیکس پالیسی اور ایڈمنسٹریشن میں تبدیلی کی گئی ہے، مشکل حالات کے باوجود قرض پروگرام پر بہترعمل درآمد کیا جارہا ہے، مستقبل قریب کی معاشی صورتحال تبدیل ہوگئی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے کہا کہ آئی ایم ایف مشن کا دورہ کامیابی سے مکمل ہوگیا، دورہ پاکستان کے لیے مثبت رہا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے پہلی سہ ماہی کی کارکردگی کے تمام اہداف حاصل کیے، آئی ایم ایف نے کارکردگی کے اہداف حاصل کرنے کی تصدیق کردی، پاکستان نے یہ اہداف اچھے مارجنز کے ساتھ حاصل کیے۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہورہی ہے، وزیراعظم اور پوری ٹیم کا اس کامیابی پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت عالمی مالیاتی فنڈ تین سالہ معاشی پیکج کے تحت پاکستان کو یہ رقم فراہم کرے گا۔