09 نومبر ، 2019
پاکستان نے بابری مسجد کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ اقلیتوں کے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسجد کی زمین ہندوؤں کے حوالے کرتے ہوئے وہاں پر مندر تعمیر کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس فیصلے پر ردعمل میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فیصلے سے ایک بار پھر انصاف کا تقاضا پورا نہیں ہوا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے بھارت کے نام نہاد سیکولرازم کا چہرہ بے نقاب ہوگیا اور فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں جب کہ اقلیتوں کو اپنے عقائد اور عبادت گاہوں پر تشویش لاحق ہو گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسندانہ سوچ خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے اور ہندوتوا نظریہ دیگر اداروں کو متاثر کر رہا ہے۔
بھارت کی عدالت عظمیٰ کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کی جانب سے سکھوں کو ان کے اہم مذہبی مقام تک رسائی کے لیے کرتارپور راہدراری کا افتتاح کیا گیا ہے۔