09 نومبر ، 2019
لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں طالبہ کی خودکشی کی کوشش کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ لیکچرار کے موبائل سے طالبات کوہراساں کرنے کے ثبوت ملے ہیں۔
یاد رہے کہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں طالبہ نے خودکشی کی کوشش کی تاہم خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہی۔ طالبہ نے دو اساتذہ پر ہراساں کرنے اور کلاس میں تنگ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
مذکورہ واقعے پر ڈی ایس پی ریسکیوسینٹر لمس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لمس گرلز ہاسٹل پروویسٹ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی جب کہ لمس فارمیسی کالج پرنسپل تحقیقات کیلئےپیش نہیں ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق طالبات کو مختلف حربوں سے بلیک میل کیا گیا جب کہ فارمیسی کالج پرنسپل نےتحقیقات پر اثر انداز ہونےکی کوشش بھی کی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالبہ نے 10اکتوبر کو لمس ہاسٹل میں خودکشی کی کوشش کی تھی اور اس نے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کو 2 اساتذہ کےخلاف شکایت کی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ناہید میمن نےشواہد کو ناکافی قرار دےکر درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد طالبہ نے 2 اساتذہ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی۔