پاکستان
Time 12 نومبر ، 2019

نواز شریف کا حکومتی مشروط فیصلے کے بعد بیرون ملک جانے سے انکار


پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے حکومتی مشروط فیصلے کے بعد بیرون ملک علاج کے لیے جانے سے انکار کردیا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے اپنی خاندانی رہائش گاہ جاتی عمرہ میں ڈیڑھ گھنٹے طویل ملاقات کی۔

شریف خاندان کی جانب سے نوازشریف کو علاج کے لیے بیرون ملک لے جانے کے اصرار کے باجود سابق وزیراعظم نے ملک سے باہر جانے سے انکا رکردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور شہباز شریف کی لندن روانگی ابھی تک کنفرم نہ ہو سکی ہے جب کہ ائیرایمبولینس کوبھی پاکستان پہنچنےکی تاحال ہدایت نہیں دی گئی۔

ای سی ایل سے نام نکالنے کا مشروط فیصلہ

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سےنواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف سے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے بعد ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔ سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی تجویز وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سامنے آئی ہے۔

نواز شریف کے لیے ائیر ایمبولینس کا انتظام کرلیا گیا ہے،مریم اورنگزیب

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بیرون ملک لےجانے کے لیے ائیر ایمبولینس کا انتظام کرلیاگیا ہے، ائیر ایمبولینس بدھ کو پہنچے گی۔

مریم اورنگز یب کا کہناہے کہ نواز شریف کی نازک صحت دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے ائیر ایمبولینس کاکہا ہے،ان کے پلیٹیلیٹس کی تعداد قابلِ سفر سطح پر لانےکے لیے ڈاکٹرز کام کررہے ہیں، نوازشریف کی طبیعت ٹھیک نہیں،ڈاکٹرزکی تشویش ہر لمحہ بڑھتی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :