15 نومبر ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ ان کی حکومت کو جتنے بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑے اس سے پہلے کبھی کسی حکومت کو اتنا خسارہ نہیں ملا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ چین کا تین بار دورہ کیا اور ان کے وزرا سمیت تھینک ٹینک سے ملاقات کی، چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سےنکالا، چین کی پالیسیاں طویل مدتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمی شارٹ ٹرم پلاننگ ہے، ہم پانچ سال کے بعد الیکشن جیتنے کی کوشش کرتے ہیں جس کے لیے شارٹ ٹرم پلاننگ کرتے ہیں اور ہمارے درمیان اور چین میں یہی بڑا فرق ہے، ان کی طویل پلاننگ اتنی آگے تک ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ہم سب سے بڑے مسئلے مہنگی بجلی میں پڑے ہوئے ہیں، ہم برصغیر میں سب سے سستی بجلی سے سب سے مہنگی بجلی بنارہے ہیں، اس کی وجہ کم مدتی منصوبہ بندی ہے، ہم نے نہیں سوچا کہ دولت کیسے اکٹھا کریں گے، ایسے ملک کبھی اوپر نہیں جاسکتا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کے بعد اپنی معاشی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے ہمیں بہت مشکل وقت سے نکالا، ہمارا پہلا سال بہت مشکل تھا، ہمیں بہت بڑے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا، کبھی کسی حکومت کو اتنے خسارے کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن میری معاشی ٹیم نے محنت سے مشکل وقت نکالا جس سے معیشت مستحکم ہوگئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج معیشت مستحکم ہے اور بغیر کسی سپورٹ کے روپے کی قدر میں اضافہ ہورہا ہے، اسٹاک مارکیت مثبت ہے اور معاشی اشاریے ٹھیک ہورہے ہیں، ہمارا خسارہ کم اور برآمدات بڑھ رہی ہیں، اب ہماری سمت درست ہے، اب ہم ے آگے بڑھنا ہے اور معیشت کو چلانا ہے تاکہ لوگوں کو روزگار ملے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم جو بھی کریں اس سے عام آدمی کی زندگی کیسے بہتر ہو اور ان کے مشکل وقت کو کیسے نکالیں۔