18 نومبر ، 2019
بھارتی کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتہا پسند وزیراعلیٰ نے آگرہ شہر کا نام بھی تبدیل کرنے فیصلہ کرلیا۔
بی جے پی کے اہم رکن اور بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نے الہ آباد شہر کے بعد اب آگرہ کا نام بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش (یوپی) کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیا نارتھ نے آگرہ شہر کا نام تبدیل کرنے کے لیے ماہرین سے رائے طلب کرلی ہے۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ وزیراعلیٰ ادتیا ناتھ نے آگرہ کی امبیڈکر یونیورسٹی کے تاریخ کے ماہرین سے رائے طلب کی ہے اور انہیں آگرہ کے نئے نام کے سلسلے میں تاریخ کے پہلو دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ نے اس حوالے سے ایک پروپوزل کی تیاری بھی شروع کردی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کی حکومت نے آگرہ شہر کا نام ‘آگروان‘ سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ حکومت کا ایسا ماننا ہےکہ پہلے آگرہ شہر ’آگروان‘ کے نام سے ہی جانا جاتا تھا۔
یو پی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں تاریخ کے ماہرین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان حالات اور وقت کا بھی جائزہ لیں جب آگروان کا نام تبدیل کرکے آگرہ رکھاگیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اترپردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نے مسلمانوں کی اکثریت رکھنے والے بھارت کے مشہور تاریخی شہر الہ آباد کا نام تبدیل کرکے پریاگ راج رکھا اور ساتھ ہی انہوں نے تاریخی مغل سرائے ریلوے اسٹیشن کا نام بھی تبدیل کرکے دین دیال اپادھے ریلوے اسٹیشن رکھ دیا۔
یوگی ادتیا ناتھ نے بابری مسجد کیس پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔