20 نومبر ، 2019
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے سرحدی علاقے پیواڑ میں ایک پانچ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔
غنڈیخیل سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ قبائلی گل علی نے بتایا کہ ان کی پانچ سالہ نواسی گاؤں کے سرکاری اسکول سے گھر واپس نہیں آئی جس پر انہوں نے اس کی تلاش شروع کردی اور کئی گھنٹے تلاش کے بعد انہیں بچی کی لاش پانی کے ایک چھوٹے تالاب سے ملی۔
بچی کی لاش ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاراچنار پہنچایا گیا جہاں پر میڈیکل رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
ڈاکٹروں کے مطابق بچی کے جسم پر کہیں پر زخم کے نشان نہیں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد بچی کے اسکول کے دو چوکیدار حراست میں لیے گئے ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔
بچی کی والدہ کا انتقال چار سال پہلے ہوا تھا اور اب اس کی پرورش دادی کررہی تھیں اور اس دلخراش واقعے کے بعد بچی کی دادی کومہ میں چلی گئی ہیں۔
بچی کے لواحقین نے مطالبہ کیا کہ مقامی انتظامیہ ،پولیس ، چیف جسٹس اور پاک فوج فوری طور نوٹس لیں اور تحقیقات کرکے کیس میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔