Time 21 نومبر ، 2019
کھیل

جارح مزاج انگلش بیٹسمین ٹام بینٹن پی ایس ایل کھیلنے کے خواہاں

ٹام بینٹن ابو ظہبی میں جاری ٹی 10 لیگ میں قلندرز کی ٹیم کا حصہ ہیں، دھواں دھار بیٹنگ کے لیے مشہور ٹام بینٹن اوپننگ کرتے ہیں— فوٹو: فائل

‏انگلش کرکٹر ٹام بینٹن کا کہنا ہے کہ ٹی ٹین لیگ کھیل کر انجوائے کر رہا ہوں، لیگز پر فوکس ہے ابھی ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔

‏ٹام بینٹن ابو ظہبی میں جاری ٹی 10 لیگ میں قلندرز کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ دھواں دھار بیٹنگ کے لیےے مشہور ٹام بینٹن اوپننگ کرتے ہیں۔

دائیں ہاتھ کے وکٹ کیپر بیٹسمین سمر سیٹ کاؤنٹی کی جانب سے بھی کھیلتے ہیں۔

حال ہی میں انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ ٹام بینٹن کو تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کا موقع ملا۔ انڈر 19 کرکٹ سے اپنی شناخت بنانے والے ٹام بینٹن کے والد کولن بینٹن فرسٹ کلاس کرکٹر ہیں جبکہ چھوٹا بھائی 18 سالہ جیکس بینٹن ووسٹرشائر سیکنڈ الیون کی جانب سے کھیلتے ہیں۔

‏ٹام بینٹن نے جیونیوز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ قلندرز کی جانب سے ٹی ٹین لیگ کھیل کر انجوائے کرر ہے ہیں۔ پہلی مرتبہ قلندرز کی جانب سے کھیلنے کا موقع ملا، قلندرز کے سی ای او ثمین رانا اور ڈائریکٹر کرکٹ عاقب جاوید سمیت سب بہت اچھا خیال رکھ رہے ہیں۔

انہوں ںے بتایا کہ نیوزی لینڈ میں انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ مصروف تھا وہاں سے سیدھا ابو ظہبی پہنچا اور قلندرز کی ٹیم کو کچھ تاخیر سے جوائن کیا۔

ٹام بینٹن نے بتایا کہ وہ سمر سیٹ میں اظہر علی اور بابر اعظم کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں۔ ان سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے بارے میں بات ہو تی رہتی ہے، مجھے بھی پی ایس ایل میں کھیلنا اچھا لگے گا لیکن میں نہیں جانتا کہ آگے کیا ہوگا۔

‏ ٹام بینٹن کہتے ہیں کہ ٹی 10 میرا فیورٹ فارمیٹ ہے، مختصر اور نیا فارمیٹ ہے میں سمجھتا ہوں کہ یہ فارمیٹ انٹرنیشنل کرکٹ میں آئے تو اچھا ہے، میرا فوکس اس وقت وائٹ بال کرکٹ پر ہے، اوورسیز لیگز کا اس وقت سیزن چل رہا ہے، میں انہی کے بارے میں سوچ رہا ہوں اور کوشش کر رہا ہوں کہ جہاں بھی موقع ملے اچھا پرفارم کروں، اس وقت ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی میں نوجوان ہوں، مجھے ٹیسٹ کرکٹ بھی کھیلنی ہے لیکن اس وقت میں ریڈ بال کے بارے میں نہیں سوچ رہا، اگلے سیزن میں ایک بار پھر سمر سیٹ کی طرف سے کھیلوں گا۔

‏ٹام بینٹن نے کہا کہ ستمبر میں مجھے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے لیے کال آئی، ٹیم میں شمولیت خوشگوار لمحہ تھا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں ڈیبیو کا موقع ملا اور اس سے بڑھ کر اچھی چیز یہ تھی کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے وہاں کامیابی حاصل کی۔

مزید خبریں :