22 نومبر ، 2019
بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے امریکا کے ساتھ تجارتی ڈیل پر رضا مندی ظاہر کردی جب کہ انہوں نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ ہم تجارتی جنگ سے خوفزدہ بھی نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک عالمی فورم پر خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ چین امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ کو نظر انداز کرنے کی کوشش کررہا ہے اور امریکا کے ساتھ ابتدائی طور پر ایک تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں۔
چینی صدر نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ جیسے ہم نے ہمیشہ کہا کہ ہم تجارتی جنگ شروع کرنا نہیں چاہتے لیکن ہم اس سے خوف زدہ بھی نہیں، جب ضرورت ہوئی تو تجارتی جنگ سے پیچھے بھی نہیں ہٹیں گے۔
صدر شی جن پنگ کاکہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ پہلے مرحلے میں کام کے لیے باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ضرورت ہوئی تو ہم دوبارہ لڑیں گے مگر ہم پوری طرح تجارتی جنگ کے نہ ہونے کی کوشش کررہے ہیں جب کہ ہم نے اس تجارتی جنگ کا اقدام نہیں اٹھایا اور یہ وہ چیز نہیں جو ہم چاہتے ہیں۔
رائٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ساتھ قریبی مراسم رکھنے والے ماہرین تجارت کا بتانا ہےکہ چین کے ساتھ پہلے مرحلے کی ڈیل آئندہ سال تک جاسکتی ہے کیونکہ چین وائٹ ہاؤس سے ایک بڑے ٹیرف کو واپس لینے کا مطالبہ کررہا ہے جب کہ اس کے برعکس واشنگٹن اپنے مطالبات میں اضافے پر غور کررہا ہے۔
اس حوالے سے چائنیز گلوبل انویسٹمنٹ کے بانی کا کہنا ہےکہ چین اور امریکا کے درمیان ڈیل میں تاخیر مسائل کو جنم دے گی۔
رائٹرز کے مطابق امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل نے دعویٰ کیا ہےکہ چین نے امریکا کے بڑے تجارتی مذاکرات کاروں کو فیس ٹو فیس مذاکرات کی دعوت بھی دی ہے اور بیجنگ کو آئندہ ہفتے تک ان مذاکرات کے ہونے کی امید ہے۔