22 نومبر ، 2019
لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف کے مرض کی تشخیص کے لیے ان کا ’پی ای ٹی‘ اسکین آئندہ ہفتے ہوگا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا لندن میں علاج جاری ہے جہاں آج ان کے مزید ٹیسٹ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کا ’پی ای ٹی‘ اسکین آئندہ ہفتے ہوگا جس سے ان کے مرض کی تشخیص میں مدد ملے گی۔
فیملی ذرائع کا کہنا ہےکہ نواز شریف کی گزشتہ روز گھر میں دو تھراپیز کی گئیں،ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی صحت کی بحالی کیلئے کوشاں ہے۔
دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ سابق وزیراعظم کا علاج کنگز کالج لندن کے ہیماٹولوجسٹ اور امراض قلب کے بہترین ڈاکٹرز کر رہے ہیں، ابتدائی طور پر تھرومو بائسیپینیا کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر عدنان نے بتایاکہ نواز شریف کے مرض کی تشخیص کے لیے اسکین اور بائیپسی کی جائے گی، مرض کی تشخیص ہی نواز شریف کے علاج کے لیے معاونت فراہم کرے گی۔
21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر،العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
نوازشریف سروسزاسپتال سےڈسچارج ہوئے، جاتی امرامیں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
12 نومبر ، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی،
14 نومبر ، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی
16 نومبر، لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کوعلاج کےلیےبیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
19 نومبر ، نواز شریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوگئے
20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ 19 نومبر کی شب لندن پہنچے تھے اور 20 نومبرکو ان کا 4 گھنٹے طویل طبی معائنہ لندن کے گائز اسپتال میں ہوا تھا۔