22 نومبر ، 2019
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا جس کے تحت پالیسی ریٹ کو 13.25 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مہنگائی کی رفتار ابھی بھی بلند سطح پر ہے،کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی اہم وجہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آنا شروع ہوئی ہے، مالی سال20-2019 میں مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ گذشتہ مانیٹری پالیسی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے اچھے اثرات آرہے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ 4 سال بعد اکتوبر 2019 میں سرپلس رہا، تجارتی خسارے میں کمی بھی بہت اہم ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوتی دیکھ رہے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود مہنگائی کی توقعات مستحکم رہیں گی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالیاتی دُوراندیشی کے سبب مارکیٹ کے احساسات بتدریج بہتر ہورہے ہیں، بیرونی کھاتوں پر دباؤ کم ہورہا ہے ، پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73.5 فیصد کم ہو کر 1.5 ارب ڈالر رہ گیا، برآمدات میں معقول نمو ہو رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں سال جون کے مقابلے روپے کی قدر 5.6 فیصد بہتر ہوئی ہے، رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 16 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا۔