پاکستان
Time 22 نومبر ، 2019

راولپنڈی میں دو گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک، ورثاء کا احتجاج

راولپنڈی کے علاقے ڈھوک رتہ میں 4 افراد کے قتل کیخلاف لواحقین نے فیض آباد پل پر دھرنا دے دیا جس کی وجہ سے ٹریفک چار گھنٹے معطل رہا، انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا اور ٹریفک بحال ہوگئی۔

راولپنڈی کے علاقےڈھوک کالا خان میں دو گروپوں میں تصادم اور چار افراد کے قتل کے واقعے کے خلاف ورثاء نے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاج کیا۔

دوگھنٹے سے زائد راولپنڈی اسلام آباد کا زمینی رابطہ منقطع رہا، پولیس کی جانب سے ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال کر جلد گرفتاری کی یقین دہانی کے بعد سڑک کھول دی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کے علاقے ڈھوک کالا خان میں دو گروپوں کے درمیان تصادم اور فائرنگ سے ایک ہی گروپ کے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

واقعے کے خلاف مقتولین کے ورثاء نے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو بند کردیا اور لاشیں سڑک پر رکھ کر فیض آباد انٹرچینج اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔

اس دوران مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی اہم سیاسی شخصیت کے دباؤ کے نتیجے میں یہ معمولی جھگڑا چار افراد کے قتل میں تبدیل ہوگیا، پولیس کی موجودگی میں فائرنگ سیاسی چپقلش کا نتیجہ ہے۔

مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس بھی سیاسی دباؤ کے باعث ملزمان پر ہاتھ نہیں ڈال رہی ہے۔

دو گھنٹے احتجاج کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان مذاکرت کامیاب ہوئے اور پولیس نے یقین دہانی کروائی کہ ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈال کر فوری گرفتار کیا جائے گا جس کے بعد مظاہرین نے سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی۔

مزید خبریں :