دنیا
Time 23 نومبر ، 2019

چین کیلئے جاسوسی کرنے پر سی آئی اے کے سابق افسر کو 19 سال قید

فائل فوٹو

ورجینیا: امریکی عدالت نے چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں سی آئی اے کے سابق افسر کو 19 سال قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سی آئی اے کے سابق افسر جیری شون شنگ لی کو ورجینیا کی عدالت نے سزا سنائی جس کے بعد شنگ لی امریکا کے ان تین سابق انٹیلی جنس افسران میں شامل ہوگئے جنہیں رواں سال چین کے لیے جاسوسی کرنے پر لمبی قید کی سزائیں سنائی گئیں۔

رائٹرز کے مطابق 55 سالہ شنگ لی 2007 میں سی آئی اے چھوڑ کر ہانگ کانگ منتقل ہوئے جہاں 2010 میں انہیں چین کے انٹیلی جنس افسران نے بطور سی آئی اے افسر حاصل کی جانے والی معلومات کے عوض ایک لاکھ ڈالر اور زندگی کی دیگر سہولیات فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔ شنگ لی کی خدمات کے عوض 2010 سے 2013کے درمیان ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں ہزاروں ڈالرز منتقل بھی کیے گئے۔

امریکی اٹارنی جنرل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ شنگ نے اپنے حلف کی پاسداری اور ملکی دفاع کی معلومات خفیہ رکھنے کی ذمہ داری نبھانے کے بجائے اپنے ملک کو فروخت کیا اور وہ غیر ملکی حکومت کا جاسوس بن گیا جب کہ اس دوران اس نے اپنے اس عمل سے متعلق تفتیش کاروں سے جھوٹ بھی بولا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ایف بی آئی نے 2012 میں ہواوے میں اس ہوٹل کے کمرے کی تلاشی لی جہاں شنگ لی رہائش پذیر تھا، اس کمرے سے ایف بی آئی کو ایک ایڈریس بُک، دن بھر کی پلاننگ کی ڈائری اور ہاتھ سے تحریر شدہ کچھ نوٹس ملے جو اس نے سی آئی اے چھوڑنے سے قبل تیار کیے تھے۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق نوٹس میں انتہائی حساس معلومات شامل تھیں جن میں سی آئی اے کے اثاثوں کے نام، انتہائی اہم آپریشنل میٹنگز کے مقامات، فون نمبرز اور دیگر تفصیلات شامل تھیں۔

رائٹرز کے مطابق اس سے قبل سی آئی اے کے دو سابق افسران کو چین کے لیے جاسوس کے الزام میں 20 اور 10 سال قید کی سزائیں سنائی گئیں۔

مزید خبریں :