25 نومبر ، 2019
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے والد آصف علی زرداری سے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں ملاقات کی۔
پی پی کے صدر آصف علی زرداری کو طبیعت خراب ہونے پر 22 اکتوبر کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کے پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور وہ اب تک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سابق صدر سے ان کے بیٹے اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی جس میں ان کی عیادت کے ساتھ ساتھ دیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں قمر زمان کائرہ اور چوہدری منظور نے بھی سابق صدر کی عیادت کی۔
پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے پمز اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر آصف زرداری سے ملنے آئے تھے، سزا یافتہ قیدیوں کو بھی ملنے کی اجازت ہوتی ہے، آصف زرداری کے بچوں کو ہفتے میں ایک دن ملاقات کی اجازت ہے، ہم حکومتی رویے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی صحت ٹھیک نہیں ہے لیکن حوصلے جوان ہیں، ہمیں آصف زرداری نے کہا کہ اس طرح کے ریاستی ہتھکنڈوں کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے، اب بھی کررہا ہوں۔
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ خان صاحب ایکسپوز ہوگئے ہیں ،جلد خود صفائی کاشکار ہونے والے ہیں،سارے کیسز کی سماعت اسلام آباد میں کرنی ہے تو سندھ کی نیب کو بند کردیں۔
علاوہ ازیں کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما و وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ 6 مہینے ہوگئے ، آصف زرداری اور فریال تالپور جیل میں ہیں، کیس نہیں چلا، سزا نہيں ہوئی ، انہيں جیل میں رکھنے کا کیا اخلاقی جواز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری کو حکومت سے کسی قسم کا ریلیف نہيں چاہیے، الزامات کا عدالتوں میں سامنا کريں گے ، پی ٹی آئی کے جن لوگوں کے خلاف نیب کیسز ہیں وہ سندھ منتقل کیے جائيں۔