26 اکتوبر ، 2019
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں زیر علاج سابق صدر آصف علی زرداری کی طبیعت سنبھل نہ سکی۔
سابق صدر کو گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل سے پمز منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ گزشتہ روز آصف زرداری کے بھی پلیٹیلیٹس کم ہوکر 90 ہزار تک پہنچے تھے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے مثانے کی شدید تکلیف کے باعث یورولوجسٹ طلب کرلیے گئے ہیں جبکہ ماہر امراض مثانہ کی نگرانی میں سابق صدر کا معائنہ جاری ہے۔
سابق صدر کے غدود میں غیر معمولی اضافے کی تشخیص ہوئی ہے جو خطرناک ثابت ہو سکتی ہے جبکہ میڈیکل ٹیم میں پیتھالوجسٹ کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
ڈاکٹرز نے سابق صدر کے مزید تشخیصی نمونے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور نمونوں کی رپورٹ آنے کے بعد بورڈ مزید طبی سہولیات کا فیصلہ کرے گا۔
آصف زرداری کو ڈپریشن، جسمانی کمزوری، گردن اور مہروں میں شدید درد کی بھی شکایت ہے۔ خیال رہے کہ پمز اسپتال میں پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری کے وارڈ کو سب جیل قرار دیا گیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید تھے جنہیں طبیعت ناساز ہونے پر پمز منتقل کیا گیا جبکہ ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کی گئی ہے۔